بھارتی پابندیوں کے 91 روز، 25 ہزارکشمیری بے روزگار، چیمبر کو10 کروڑ کا نقصان

سری نگر/ اسلام آباد: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبری پابندیوں اور کرفیو کو 91 روز ہو گئے ہیں، کشمیر چیمبر آف کامرس کو بھی 10کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں 91 ویں روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر سہولیات معطل ہیں۔ بیمار افراد کو ادویات اور دیگر طبی سہولیات میسر نہیں جس سے اسپتالوں میں زیرعلاج بعض مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

کشمیری قوم کو مالی طور پر مفلوج بنانے کے لئے سخت پابندیاں نافذ ہیں۔ 5 اگست کو لگائی گئی جبری پابندیوں و کرفیو کے باعث سے اب تک 22 سے 25 ہزار کشمیری بے روزگار ہو چکے ہیں جب کہ کشمیر چیمبر آف کامرس کو بھی 10کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

کے ایم ایس کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے سفری پابندی کے لیے 450 کشمیریوں کی فہرست تیار کر لی ہے اور لسٹ میں شامل افراد کو مخصوص وقت تک بیرون ملک جانے تک روکا جائے گا۔اس فہرست میں تاجر، صحافی، وکلا اور سیاسی رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

دوسری جانب بھارتی مظالم کے خلاف 3 ماہ سے سری نگر سمیت کئی علاقوں میں کشمیریوں کا احتجاج بھی جاری ہے۔ کشمیری نوجوان غاصب فوج کے کڑے پہرے کے باوجود سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کر کے جموں و کشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔ جب کہ یکم نومبر سے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور وہاں رہنے کا حق بھی حاصل ہو گیا ہے۔

Comments are closed.