سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ مسلسل145 ویں روز بھی جاری ہے 5 اگست سے جاری غیرانسانی جبری پابندیوں میں شدید سرد موسم کے باعث کشمیریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وادی اور جموں ریجن اورلداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول برقرار ہے۔ دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ جب کہ چپے چپے پر بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ، پری پیڈ موبائل فون اور ایس ایم ایس سروسز بھی تقریبا گزشتہ 5 ماہ سے مسلسل معطل ہیں۔
غیر یقینی صورتحال کے دوران دکانیں صرف صبح کے وقت چند گھنٹوں کے لئے کھولی جاتی ہیں تاکہ لوگ اشیائے ضروریہ خرید سکیں۔ دفاتر میں حاضری کم ہے جب کہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی کم نظر آرہی ہے۔
شدید سرد موسم سے وادی کشمیر کے محصور عوام کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جنہیں پہلے ہی مسلسل فوجی محاصرے کی وجہ سے خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضرورت کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ پوری وادی کشمیرا ور لداخ کا کم سے کم درجہ حراست نقطہ انجماد سے کئی درجے گرنے سے متعدد مقامات پر پانی نلوں میں جم گیا ہے۔
مقبوضہ علاقہ سردی کے سخت ترین 40 روزہ دورانیے ”چلہ کلان” سے گزر رہا ہے جو 21 دسمبر کو شروع ہوا تھا۔ ادھر قابض انتظامیہ کی طرف سے نماز جمعہ کے بعد بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لئے وادی کشمیرمیں پابندیاں مزید سخت کرنے کا خدشہ ہے۔
Comments are closed.