جماعت اسلامی کا 13جولائی کو عالمی کشمیر کانفرنس کے انعقاد کااعلان

امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ بحیثیت کشمیری ہم اس بات کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ پونے دو کروڑ کشمیری بھارتی ظلم و بربریت اور فسطائیت کا نشانہ بنے ہوئے ہیں جبکہ غزہ میں صہیونی اسرائیل کی برپا کردہ بدترین صورتحال ہمارے سامنے ہے جہاں معصوم بچے بلک رہے ہیں اور خواتین کو بطور خاص نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ فلسطین کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں مستقبل کے معماروں کو جنم نہ دے سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج آزاد و مقبوضہ جموں وکشمیر کے صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہ مقدسہ ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم فسطائی مودی کے تمام تر ظالمانہ حربوں اور ہتھکنڈوں کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کیساتھ اس یقین سے وابستہ رہیں کہ اس تحریک کو ہر حال میں کامیابی سے ہمکنار کرانا ہے ۔تحریک آزادی کشمیر سے دستبرداری کسی صورت نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ مودی کی تمام پالیسیاں ناکامی سے دوچار ہوں گی کیونکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنی تحریک کیساتھ یکسو اور وہ اس تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔تحریک آزادی کشمیر کی پشت پر لاکھوں قربانیاں ہیں اور ان قربانیوں کی حفاظت کرنا ریاست کے دونوں حصوں میں بسنے والے لوگوں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں بھارتی ریاست مہاراشٹرا حکومت کو 2.1 ایکڑ اراضی کی منتقلی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم اکثریتی کردار کو ہندو اقلیت میں تبدیل اور آباد کار نو آبادیاتی مہم کا حصہ ہے۔

ڈاکٹر مشتاق احمد نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی آزاد کشمیر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے رواں برس 13 جولائی یوم شہدا کے موقعے پر انٹرنیشنل  کشمیر کانفرنس کا انعقاد کرکے واضح پیغام دے گی کہ مسئلہ کشمیر پر کسی سازش چاہیے دوطرفہ ہو یا کوئی اور کو طشت ازبام کیا جائے گا۔بیس کیمپ میں رہنے کا تقاضا ہے کہ سیاست اور جماعتی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی تناظر میں اجاگر کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کشمیر لبریشن فورم کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے سربراہ وزیر اعظم آزاد کشمیر جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر فورم کے نائب سربراہ اور آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کے سربراہاں اس کے ممبران ہیں۔ اس کے علاوہ اسلامک لائرز مومنٹ کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکا ہے جبکہ آزاد کشمیر کے تمام مکتبہ فکر ‘ دانشوروں اور ریٹائررڈ شخصیات کو تحریک آزادی کشمیر کی پشت پر کھڑا کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آزاد کشمیر کے حکمران طبقے پر لازم ہے کہ وہ تحریک آزادی کشمیر میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر صہیونی اسرائیل غزہ کی ہیئت تبدیل کرنے میں کامیاب ہوا تو فسطائی مودی مقبوضہ جموں وکشمیر میں اسرائیلی ماڈل کو نافذ کرنے کی کوشش کرے گا۔آج اگر عالم کفر متحد ہے تو اسلامی ممالک باالخصوص OIC کو امت کی یگانگت میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی موجودگی مسئلہ کہ اہمیت اور حقانیت کو واضح کرتی ہے۔انہوں نے آزاد کشمیر کے تمام مسائل حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے تاکہ آزاد کشمیر صحیح معنوں میں تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئے بیس کیمپ کا کردار ادا کرسکے۔ امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر نے یہ بھی کہا ہے کہ ظالم اور مظلوم میں فرق کرنا ناگزیر ہے ۔ عدل و انصاف کا تقاضا ہے کہ ہر انسان اپنے گردو نواح میں اس بات کا مشاہدہ کرے کہ کہیں وہ ظلم کا استعارہ تو نہیں ہے۔

Comments are closed.