کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں خودکش دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک جب کہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ کابل کے مرکز میں واقع گرین ویلیج نامی علاقے میں خودکش دھماکہ کیا گیا، اس علاقے میں رہائشی مکانات، امدادی ایجنسیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے دفاتر ہیں۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعتراف کیا کہ کابل میں منظم حملہ کیا جا رہا ہے، جس میں خودکش دھماکہ کے ساتھ ساتھ فائرنگ کی جائے گی۔
گرین ویلج کے علاقے میں خودکش دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں جس کے بعد قریب ہی واقع پٹرول اسٹیشن میں آگ لگ گئی۔ جس نے کچھ ہی دیر میں پٹرول اسٹیشن کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔
افغانستان کے دارالحکومت میں دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، اکثر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔جس کے بعد ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے یہ حملہ عین اس وقت پر کیا گیا جب افغان ٹیلی ویژن پر امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا انٹرویو نشر کیا جا رہا تھا جس میں انہوں نے بتایا کہ طالبان کے ساتھ معاہدے کی صورت میں امریکا پانچ فوجی اڈوں سے اپنے فوجی واپس بلانے پر غور کر رہا ہے۔
Comments are closed.