10 روز میں کوروناکے باعث اموات میں 100 فیصد اضافہ، کیسز تشویشناک حد تک بڑھ گئے

اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، گزشتہ دس روز کے دوران اس مہلک وباء کے باعث ہونے والی اموات میں 100 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، اسی طرح کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔

کورونا وائرس سے ملک میں صرف 28 اپریل سے 7 مئی کے دوران 297 اموات رپورٹ ہوئیں جو اب تک ملک میں ہونے والی 591 کا 49.7 فیصد بنتی ہے اور اس خطرناک رجحان کے باوجود کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاگو کیے گئے لاک ڈاؤن میں 9 مئی کے بعد سے نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔

مارکیٹوں کو ہفتے میں پانچ دن کھلنے کی اجازت ہو گی لیکن صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیے جانے کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

پاکستان میں 28 اپریل سے 6 مئی تک 10ہزار365 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جو اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کا ایک تہائی بنتے ہیں جب کہ سب سے زیادہ 6 مئی کو ایک ہزار 430 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مئی میں وائرس عروج پرپہنچ سکتا ہے جس سے رپورٹ ہونے والی کیسز اور اموات کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ ایک روز قبل عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ اگر مختلف ممالک نے پابندیوں میں مرحلہ وار نرمی اور انتہائی احتیاط سے کام نہ لیا گیا تو دوبارہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔

پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 25000 تک پہنچ گئی ہے جب کہ اب تک 593 افراد اس خطرناک وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں، اس وباء سے پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے جہاں پر کورونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 9 ہزار 195 تک پہنچ گئی ہے۔

سندھ کی صورتحال بھی پنجاب سے مختلف نہیں وہاں پر بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد 9 ہزار 93 ہے، خیبرپختونخوا میں اب تک 3 ہزار 956 کورونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ بلوچستان میں اس وباء سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 ہزار 725 ہے۔

اسی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی اس وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے اور اب تک 558 افراد اس وباء سے متاثر ہو چکے ہیں، گلگت بلتستان میں کورونا کیسز کی تعداد 394 ہے جب کہ آزاد کشمیر میں اس وائرس سے 78 افراد متاثرہ ہو چکے ہیں۔ جب کہ ملک بھر میں 7 ہزار 530 افراد اس بیماری کو شکست دے کر صحت یاب ہوئے ہیں۔

Comments are closed.