اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم نراوانے کے مقبوضہ کشمیر میں نئے ‘پراکسی’ گروپ کے الزامات اور دھمکیوں کو مسترد کردیا ہے اور اسے مقبوضہ وادی میں جاری ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نےکہا کہ پاکستان بھارتی آرمی چیف کے پاکستان مخالف بیان اور دھمکیوں کو مسترد کرتا ہے، یہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشتگردی پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، مقبوضہ کشمیر میں مقامی کشمیری مزاحمت بھارت مظالم کا نتیجہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جائز کوشش کو دہشتگردی کے طور پر دکھانی کی بھارتی کوشش کامیاب نہیں ہوسکتی، بھارتی اقدامات جنوبی ایشیاء کے امن و سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے ہیں، عالمی برادری خطے کے امن و استحکام کیلئے بھارت کو ذمہ دانہ رویہ اپنانے کیلئے زور دے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اپنے انٹرویو میں بھارتی آرمی چیف چیف جنرل ایم ایم نراوانے کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں ‘مزاحمتی محاذ’ کے نام سے نیا دہشت گرد گروپ قائم کیا ہے۔دہشت گردی کی بحالی کا یہ محاذ دوسرے نام سے ایک اور دہشت گرد تنظیم ہے جسے سرحد پار اس کی پراکسیز کی مدد حاصل ہے، تاہم اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
بھارتی آرمی چیف نے ایک بار پھر سرحد پار سے دراندازی کے الزامات کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وادی کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ موسم کی صورت حال میں تبدیلی کی وجہ سے ہے، جس کی وجہ سے دہشت گردوں کو خطے میں داخل ہونے کا موقع ملا ہے۔
Comments are closed.