حکومت کا چینی بحران کےذمہ داروں کیخلاف مقدمات نیب اور ایف آئی اے کو بھجوانے کا فیصلہ

فرانزک رپورٹ میں بھی جہانگیر ترین،خسرو بختیارکے بھائی، شہباز شریف اور اومنی گروپ کو بحران کا ذمہ دار قراردیا گیا

اسلام آباد: چینی اسکینڈل انکوائری کمیشن کی فرانزک رپورٹ میں بھی جہانگیر ترین،خسرو بختیارکے بھائی، شہباز شریف اور اومنی گروپ کو بحران کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف کیسز نیب اور ایف آئی اے کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں چینی بحران پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی، اجلاس میں کابینہ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رپورٹ میں ذمہ قرار دیے جانے والوں کے خلاف کیسز نیب اور ایف آئی اے کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ کابینہ نے مفادات کے ٹکراؤ کا قانون جلد نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے ٹیکس چوری میں ملوث شوگر ملز کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آٹا بحران رپورٹ پر بھی مزید تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل شخصیات کے کاروبار سے مفادات کا ٹکراؤ آتا ہے جس پر وزیربرائے تحفظ خوراک سید فخر امام نے مفادات کے ٹکراؤ کا قانون نافذ کرنے کی تجویز دی، فخرامام کی تجویز پر کابینہ کا مفادات کے ٹکراؤ کا قانون فوری نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں شامل مشیران اور معاونین خصوصی کو اثاثے ظاہر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام مشیران اور معاونین خصوصی اپنے اثاثے فوری طور پر کابینہ ڈویژن میں ڈیکلیئر کریں۔ کمیشن کی رپورٹ میں ایس ای سی پی سمیت دیگر ریگولیٹرز کو بھی ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی کمیشن نے 9 شوگر ملز کا آڈٹ کیا جب کہ مسابقتی کمیشن چینی کی قیمتیں ریگولیٹ کرنے میں ناکام رہا، شوگر ملز نے کسانوں کے ساتھ زیادتی کی اور نقصان پہنچایا، شوگر ملز نے کسانوں سے سپورٹ پرائس سے کم دام پر گنا خریدا، ملز نے کسانوں سے کچی پرچیوں پر گنا خریدا۔

کابینہ اجلاس کے میڈیا بریفنگ کے دوران وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ آج پاکستان کا تاریخ ساز دن ہے، وزیراعظم عمران خان نے چینی بحران رپورٹ کا فرانزک آڈٹ کروایا، ملک میں ایسے بحرانوں پر پہلے کمیشن بنتے تھے لیکن بات آگے نہیں بڑھتی تھی، ہم نے مافیاز کو بے نقاب کرنا ہے جس نے ملک میں غریب کا خون چوسا اور ملک کو نقصان پہنچایا، حکومت کا منشور تبدیلی لانا اور مافیا کو بے نقاب کرنا ہے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے چینی اسکینڈل کا فرانزک آڈٹ مکمل کیا تھا جس میں ٹیکسوں کی مد میں اربوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے اور بتایا گیا ہے کہ شوگر مافیا کا تعلق تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہے۔ملک میں چینی کے بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن قائم کیا گیا۔

 جس کی رپورٹ کے مطابق چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔

Comments are closed.