کشمیر کا سفیر بننے کا نعرہ لگانے والے وزیراعظم کلبھوشن کے وکیل بن گئے، بلاول بھٹو

دال میں کالا نہیں تو آرڈیننس چھپایا کیوں، کلبھوشن آرڈیننس کی پارلیمنٹ اورعدالت میں مخالفت کریں گے، چیئرمین پی پی

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کشمیر کا سفیر  بننے  کا نعرہ لگانے والے عمران خان بھارتی جاسوس کلبھوشن کے وکیل بن گئے ہیں۔ کلبھوشن آرڈیننس کی پارلیمنٹ اورعدالت میں مخالفت کریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر حکومتی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنایا، پی ٹی آئی حکومت کے دو سال مکمل ہونے کی مناسب سے ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن یوم سیاہ کےطور پرمنایا جائے گا، آج کےدن الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی تھی، جتنا نقصان اس الیکشن نے پہنچایا ماضی میں نہیں ہوا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک بھر میں پولنگ ایجنٹس کو باہرنکالا گیا تھا، 90 فیصد فارم 45 آج تک غائب ہیں، اگر ملک میں کورونا نہ ہوتا تو25 جولائی کو یوم سیاہ منانےکے لئے سڑکوں پر ہوتے، تحریک انصاف نے اپنے منشور پرعمل نہیں کیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں تاریخی کرپشن ہورہی ہے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سب سے زیادہ این آراو دیئے، آٹا، پیٹرول چور مافیا کے بعد بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو این آراو دیا گیا، بی آر ٹی سفید ہاتھی منصوبہ بن چکا ہے، بلین ٹری سونامی اور مالم جبہ کرپشن سب کے سامنے ہیں، عمران خان نے تو سائیکل پر وزیراعظم ہاؤس جانا تھا لیکن وہ سائیکل کے بجائے ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں آج تک یونیورسٹی نہیں بنی،  100دن میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانا تھا اور ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا دفتر کہاں ہوگا۔ ماضی میں کبھی اتنی زیادہ بے روزگاری، معاشی نقصان نہیں ہوا جتنا موجودہ دور حکومت میں ہوا، آج ہر پاکستانی کی زندگی اور صحت خطرے میں ہے، ملک میں کٹھ پتلی حکومت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جتنی دیرحکومت میں رہیں گے ملک کا اتنا ہی زیادہ نقصان ہوگا، تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ مطالبہ ہےحکومت کو گھرجانا چاہئے،عید کے بعد اے پی سی سے متعلق کمیٹی کام کررہی ہے، اے پی سی کو شہبازشریف لیڈ کریں گے، آج پورا ملک ایک پیج پرہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو جانا ہوگا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران آرڈیننس نہیں لایاجاسکتا، یہ جمہوریت اور پارلیمان پریقین ہی نہیں رکھتے، حکومت کے پاس کلبھوشن آرڈیننس سے متعلق کوئی جواب نہیں،حکومت نے ایک شخصیت کے لیےمخصوص قانون بنانے کی کوشش کی، عمران خان کشمیرکےسفیر بننےکی بجائےکلبھوشن کے وکیل بن گئے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر دال میں کالا نہیں تو آرڈیننس کو اپوزیشن سے کیوں چھپایا گیا؟ اپوزیشن سے بات نہیں کرنی تو قانون پاس کرکے دکھائیں، کلبھوشن آرڈیننس کو جمہوری طریقے سے چیلنج کر رہے ہیں، کلبھوشن آرڈیننس کی پارلیمنٹ اورعدالت میں مخالفت کریں گے۔

Comments are closed.