ایران کو پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل فراہم کیے جانے کی تردید

پاکستان نے ایران کو شاہین میزائل تھری فراہم کرنے کی میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی رپورٹیں غلط ہیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق یہ مشرق وسطیٰ میں ایک نازک وقت ہے۔ اس لیے ہم تمام فریقوں بشمول میڈیا سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ جعلی خبروں کو پھیلانے میں ملوث نہ ہوں۔

دفترِ خارجہ کی ترجمان سے پوچھا گیا تھا کہ اسرائیلی اخبار ‘یروشلم پوسٹ’ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایران کو شاہین تھری میزائل بھیجنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

اس کے جواب میں ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اس طرح کی رپورٹس پر کوئی توجہ دینے سے پہلے ضروری ہے کہ ایسی بے بنیاد رپورٹس کے پس پردہ ماخذ اور بدنیتی پر مبنی ایجنڈے پر غور کیا جائے۔

واضح رہے کہ ‘یروشلم پوسٹ’ اور بعض دیگر اخبارات نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کے پولیٹیکل سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں ہلاکت اور پھر ایران کی جانب سے اسرائیل سے بدلہ لینے کے لیے ممکنہ طور پر پاکستان ایران کو اسرائیل تک مار کرنے والا شاہین میزائل فراہم کرے گا۔

شاہین تھری پاکستان کا جدید ترین بیلسٹک میزائل ہے جو زمین سے زمین پر 2750 کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

ایران اور پاکستان کی درخواست پر پیر کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا ایک ہنگامی اجلاس سعودی عرب میں منعقد ہوا جس میں ایران نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اپنے ردِعمل کا جائزہ لیا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.