پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا:اسحاق ڈار

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکا یا کوئی اور ملک کیا کہتا ہے، پاکستان اپنے مفاد کو مقدم رکھ کر فیصلہ کرے گا، پاکستان اپنے معاملات پر کسی کو ویٹو کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، گیس پائپ لائن کا معاملہ پرانا اور پیچیدہ ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (ٓو آئی سی) کے اجلاس میں ہماری تجویز پر عالمی سطح پر پیش آنے والے اسلاموفوبیا کے واقعات کے حوالے سے نمائندہ خصوصی کا تقرر ہوا۔

پریس کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ افریقی ملک گیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس ہوا جہاں پاکستان کی نمائندگی کی اور 57 ممالک کے فورم میں وزیراعظم کے بجائے میں نے بھرپور نمائندگی کی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مرکزی ایجنڈے کے تین نکات تھے، جن میں غزہ پر مسلمان بہن بھائیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے بھرپور باہمی تعاون اور جامع فیصلہ کرنا تھا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، بلاامتیاز فورس کا استعمال روکنے اور محصور فلسطینیوں کو انسانی بنیاد پر امداد پہنچانے کے لیے کوششوں کا مطالبہ کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی قرارداد پر عمل درآمد پر زور دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلیوں کی آبادکاری روکنے اور مقامی فلسطینیوں کے اثاثوں پر قبضے سے روکا جائے اور جب تک فلسطین کو 1967 کی سرحد کے مطابق آزاد ریاست تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت القدس نہیں ہوگا تو فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ میرا دوسرا ایجنڈا مسئلہ کشمیر تھا اور تیسرا ایجنڈا عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے واقعات کے خلاف ہم خیال ممالک کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے بات کرنی تھی اور ہماری ٹیم نے اپنی ذمہ داری نبھائی۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.