چین کے ماحولیاتی تحفظ اقدامات، پیروی سے پاکستان ترقی کر سکتا ہے،خورشید عالم

وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کے پاکستان چین کے ماحولیات کے تحفظ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی پیروی کر کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) حاصل کر سکتا ہے۔ منگل کے روز سی جی ٹی این اردو کے ساتھ ایک خصوصی انڑویو میں رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ چین کے ہر صوبے میں ماحول دوست عمارتیں بن رہی ہیں، گرین انرجی اور شجر کاری کو فروغ دیا جا رہا ہے، اور غزائی تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے جو پاکستان اور پورے خطے کے لئے ترقی کی ایک واضع مثال ہے۔
رومینہ خورشید عالم نے چینی صدر شی جن پھنگ کے بیان کو سراہا جس میں انہون نے کہا تھا کہ "سرسبز پہاڑ سونے کے پہاڑ اور صاف شفاف دریا چاندی کے دریا ہیں”۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کے چینی صدر نے انتہائی جامع اور خوبصورت انداز میں ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت بیان کی جو قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ درختوں اور صاف پانی کے بغیر صحت مند زندگی کا تصور نا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے اپنے خوبصورت الفاظ سے پوری دنیا کو ایک نئی سوچ دی ہے ۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے پاکستان اور چین کے ساتھ ساتھ خطے کے دوسرے ممالک بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک بہت بڑا اقتصادی منصوبہ ہے جو بر اعظم ایشیاء کے لئے گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی دونوں ممالک کے لوگوں کے لئے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ چین نے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے اور غربت کی سطع نیچے لانے میں قابل قدر کامیابی حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے جی ڈی آئی پارلیمنٹری گروپ قائم کیا ہے جس سے مشترکہ اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر نے کہا کے پاکستان اور چین کے درمیان حکومتی، عوامی، تعلیمی اور دیگر سطع پر رابطوں اور تعاون سے ترقی کے نئے راستے کھل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک انمول دوستی کا رشتہ قائم ہے جس کی مثال دنیا میں اور کہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی اسٹریٹیجک اہمیت پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔

Comments are closed.