پاکستان کا غلط معلومات کی عالمی وباء کی روک تھام کیلئے بین الاقوامی تعاون پر زور

نیویارک: پاکستان نے عالمی وباء کے طور پر ابھرتی غلط معلومات اور جھوٹی خبروں کو نفرت و اشتعال انگیز بیانات کی وجہ قرار دیتے ہوئے اس لعنت کی روک تھام کیلئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

نیویارک: وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے دوست ملکوں کے ساتھ مل کر غلط معلومات کے پھیلاؤ کے خلاف اقدامات کئے ہیں، اس حوالے سے عوامی آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے دوست ممالک پرمشتمل گروپ آف فرینڈز کا افتتاحی اجلاس ہوا، جس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ غلط معلومات کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے موثر لائحہ عمل بنانا ہوگا، غلط اور جھوٹی معلومات آج کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اس حوالے سے آگاہی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی مدد لی جاسکتی ہے، اقوام متحدہ کی متعلقہ کمیٹی کو مسئلہ کے حل کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بہت سے دیگر ممالک کی طرح پاکستان اور پاکستانی عوام بھی غلط معلومات کی ٹارگٹڈ مہم کا شکار رہے ہیں، موجودہ دور میں غلط معلومات ایک عالمی وبا کے طور پر ابھری ہیں، غلط معلومات کے بے دریغ پھیلائو خاص طور پر آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے سماجی انتشار پھیلا اور اس کے ساتھ ساتھ نسل پرستی، امتیازی سلوک، زینو فوبیا اور اسلامو فوبیا کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلط معلومات کی اس وبا کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرکے اسے شکست دینا ہوگی اور یہ جامع بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ممکن ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے کئی ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غلط معلومات کا معاملہ اٹھایا، ان کوششوں کے نتیجے میں ”انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے غلط معلومات کا مقابلہ کرنے“ پر جنرل اسمبلی نے ایک تاریخی قرارداد کو منظور کیا جو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے غلط معلومات کی لعنت پر متفقہ بین الاقوامی ردعمل تیار کرنے کی پہلی باضابطہ کوشش تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ”گروپ آف فرینڈز“ اس قرارداد کے نفاذ کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے، ہم ان تمام ممالک کے مشکور ہیں جنہوں نے گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے اور وہ دنیا کے تمام خطوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ہمیں عوامی اور نجی سطح پر آن لائن اور آف لائن غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی پلان آف ایکشن پر اتفاق کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومتوں اور ان کے متعلقہ اداروں کی ڈس انفارمیشن مہم اور نیٹ ورکس کا پتہ لگانے، تجزیہ کرنے اور انہیں بے نقاب کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا چاہیے، اس مقصد کے لیے اقوام متحدہ اور اس کی ایجنسیوں کو رکن ممالک خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی معلومات خاص طور پر آن لائن معلومات کا تجزیہ، حقائق کی جانچ اور فلٹر کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرنی چاہیے، اقوام متحدہ کا محکمہ اطلاعات اس تناظر میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مشترکہ بین الاقوامی کوشش ڈس انفارمیشن نیٹ ورکس کو بے نقاب اور ختم کرنے میں مدد کر سکتی ہے جن میں سے بعض پاکستان کے خلاف 30 سالوں سے کام کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں تعاون کے ذریعے غلط معلومات کے انسانی حقوق، کمیونٹیز اور ریاستوں کے درمیان تعلقات پر غلط معلومات کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے غلط معلومات کے خلاف فائر وال بنا کر شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوشش کرنی چاہئے۔

Comments are closed.