اسلام آباد:حکومت نے سینیٹ الیکشن ہر حال میں اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی ٹھان کی ۔ صدر مملکت عارف علوی نے الیکشنز ترمیمی آرڈیننس 2021 پر دستخط کر دئیے۔ اس سے پہلے کابینہ سے آرڈیننس کی منظوری سرکلر سمری کے ذریعے لی گئی۔۔
آرڈیننس سپریم کورٹ میں زیر سماعت صدارتی ریفرنس سے مشروط کیا گیاہے ۔ اگر سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن آئین کی شق 226 کے تحت کرانے کا حکم دیا تو خفیہ ووٹنگ ہوگی اور اگر الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن ووٹنگ ہوگی۔ آرڈیننس کے مطابق اوپن ووٹنگ کی صورت میں سیاسی جماعت کا سربراہ یا نمائندہ ووٹ دیکھنے کی درخواست کرسکے گا۔صدارتی آرڈیننس کا اطلاق ملک بھر کےلئے ہوگا اور یہ صرف ایک با رکے لیے نافذ العمل ہوگا۔
اس سے قبل وزیراعظم کو سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بریفنگ میں بتایاگیا کہ سینیٹ الیکشن کاشیڈول گیارہ فروری کو جاری ہوگا ، اگرسپریم کورٹ نے 11 فروری کے بعد حکومت کے حق میں فیصلہ دیا بھی تو سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے نہیں ہوسکیں گے۔ اس صورتحال میں سینیٹ انتخابات کا شیڈول آنے سے پہلے آرڈیننس جاری کیا جائے ۔ کابینہ سے آرڈیننس کی منظوری سرکلر سمری کے ذریعے لی گئی۔
Comments are closed.