اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے یہ لگ رہا تھا معاملات سلجھ گئے ہیں، اب کہا جا رہا ہے تحریک انصاف پر پابندی لگا دیں گے، تحریک انصاف تو آپ نے پہلے ہی ختم کر دی تھی اب تو صرف بانی پی ٹی آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو پاکستان کی سیاست سے نفی نہیں کیا جا سکتا، ابھی مذاکرات کے ذریعے سیاسی درجہ حرارت کو نیچے لانے کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی ایک حقیقت ہیں ان کو تسلیم کر کے آگے چلیں، پی ٹی آئی کو سنجیدہ معاملات کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
فوادچودھری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے حکمت عملی میں سنجیدگی نہیں دکھائی، پہلے بھی بات کررہا تھا تحریک چلانی تھی تو 9 فروری کو چلاتے، آپ نے جے یو آئی، جماعت اسلامی اور جی ڈے اے سے الائنس نہیں بنایا، شہید بینظیر بھٹو حکومت جاتے پہلے ہفتے ہی نوابزادہ نصراللہ کے پاس جاکر الائنس کی بات کرتی تھیں۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی موجودہ لیڈر شپ کا فرض ہے کارکنوں سے مشاورت کے ساتھ چلے، پی ٹی آئی اس وقت پاکستان کی نمائندہ جماعت ہے۔
Comments are closed.