صحافی و یوٹیوبر مطیع اللہ جان پہلے لاپتاپھر گرفتار،پولیس پر حملے کا الزام

اسلام آباد پولیس نے سینئر صحافی اور یوٹیوبر مطیع اللہ جان کے خلاف نشے کی حالت میں ڈرائیونگ اور پولیس پر حملے سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

اس سے قبل مطیع اللہ جان کے صاحبزادے عبدالرزاق نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے والد کو نامعلوم افراد نے بدھ کی شب تقریباً گیارہ بجے پمز اسپتال کی پارکنگ سے اغوا کیا تھا۔

مطیع اللہ جان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایک تیز رفتار گاڑی کو پولیس اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا۔ تاہم ڈرائیور نے اہلکاروں کو مارنے کی غرض سے گاڑی ان پر چڑھا دی۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا۔

پولیس کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم نشے کی حالت میں تھا جب کہ گاڑی کی سیٹ کے نیچے سے آئس برآمد ہوئی ہے جس کی مقدار 246 گرام ہے۔

مقدمے میں مطیع اللہ جان کی جانب سے پولیس اہلکاروں سے سرکاری اسلحہ چھیننے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق مطیع اللہ جان کے خلاف بدھ اور جمعرات کی شب تین بجے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

Comments are closed.