ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا ہے کہ ایران “جنگ کرنا نہیں چاہتا” تاہم انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ایرانی میزائل حملے پر اسرائیل کی کسی جوابی کارروائی کی صورت میں ایران سخت جواب دے گا۔
پیزشکیان نے قطر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر وہ (اسرائیل) رد عمل ظاہر کرنا چاہتا ہے تو ہمارے پاس سخت جواب ہوگا، اسلامی جمہوریہ اس کے لیے پرعزم ہے”۔
پیزشکیان نے قطر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا: “ہم جنگ نہیں چاہتے، یہ اسرائیل ہے جو ہمیں ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور کرتا ہے۔”
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان دو طرفہ بات چیت اور ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بدھ کے روز قطر پہنچے ہیں جس کے بارے انھوں نے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں “اسرائیلی جرائم” کو روکنے کے لیے ایشیائی ممالک کی مدد لینے کی امید رکھتے ہیں۔
پیزشکیان نے اس سے قبل ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ دوحہ میں پہلا مقصد دو طرفہ تعلقات پر بات چیت اور قطری حکومت کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ’ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ‘ کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
پیزشکیان نے کہا، “دوسرا مقصد یہ ہے کہ ایشیائی ممالک خطے میں اسرائیل کے جرائم کو کیسے روک سکتے ہیں۔۔۔ اور دشمنوں کو مشرق وسطیٰ میں ہنگامہ برپا کرنے سے کیسے روک سکتے ہیں۔”
ایران کے اسٹوڈنٹ نیوز نیٹ ورک کے مطابق قطر پہنچنے پر پیزشکیان نے کہا کہ “ہم بھی سلامتی اور امن چاہتے ہیں۔ یہ اسرائیل ہی تھا جس نے تہران میں ہنیہ کو قتل کیا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یورپ اور امریکہ نے کہا کہ اگر ہم نے کارروائی نہیں کی تو ایک ہفتے میں غزہ میں امن ہو جائے گا۔ ہم نے ان کے امن کا انتظار کیا لیکن ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا۔
Comments are closed.