جعلی سرجیکل اسٹرئیکس اور اور ڈس انفو لیب رپورٹ کے بعد بھارت ایک بار پھر رُسوا، بھارتی فوج کے کیپٹن نے ماورائے عدالت تین بے گناہ کشمیری مزدوروں کے قتل کا ا عتراف کرلیا۔
مقبوضہ کشمیر پولیس کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ بھارتی فوج نے رواں سال جولائی میں تین کشمیری مزدوروں کو جعلی مقابلے میں شہید کر کے ان کے جسم کیساتھ ہتھیار باندھے اور انہیں حریت پسند ظاہر کیا۔ امیش پورہ میں ہونے والے اس جعلی مقابلے کے بعد تینوں مزدوروں کو فورا ًدفنا دیا گیا۔ایک ماہ بعد راجوڑی میں اہلخانہ نے سوشل میڈیا پر تصاویر سے بیگناہ مزدوروں کو شناخت کیا۔ اہلخانہ کے مطا بق تینوں افرادسیب کے باغات میں مزدوری کے لئے گئے تھے۔
عوامی احتجاج کے بعد ستمبر میں قبر کشائی کے بعد ڈی این اے ٹیسٹ کئے گئے جس نے بھارتی فوج کا گھناونا جرم بے نقاب کر دیا۔ قاتل عام ثابت ہونے کے بعد قابض بھارتی فوج کے کیپٹن بھوپیندر سنگھ اور اسکے دو سویلین ساتھیوں کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کر دیا گیاہے ۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث فوجیوں کیخلاف سول عدالت میں کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی۔
Comments are closed.