حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ ایران میں شہید کردئیے گئے

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران میں تھے۔

حماس نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے، انہیں ایران میں ان کی قیام گاہ پر نشانہ بنایا گیا، حملے میں ان کا محافظ بھی جاں بحق ہو گیا۔

اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ تھے، ایرانی پاسداران انقلاب نے بھی ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہیں یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، ان پر حملے کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہانیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لائی جائیں گی۔

اسماعیل ہانیہ 1962 میں غزہ کے شہر کے مغرب میں شطی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے، غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہانیہ کے خاندان کے کافی افراد شہید ہو چکے ہیں۔

دریں اثنا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں ملوث افراد کو سز دی جائے گی۔ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمے دار اسرائیل ہے۔ اسماعیل ہنیہ کے قتل سے حالات مزید گشیدہ ہوں گے۔

عالمی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی اطلاع کے بعد فلسطین کے مقبوضہ علاقوں غزہ اور مغربی کنارے میں شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.