میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور لبنان نے جمعے کو اسرائیل کی شمالی سرحد کے پار ایک دوسرے پر راکٹوں کے بھر پور حملے کیے جو غزہ میں 11 ماہ سے زیادہ عرصہ قبل تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے دونوں کے درمیان راکٹوں کے کچھ شدید ترین تبادلے تھے ۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنان نے جمعے کی صبح شمالی اسرائیل پر 150 راکٹ داغے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، کیونکہ بہت سے پروجیکٹائل کو روک دیا گیا تھا۔
ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شہریوں سے کہا کہ وہ گھروں سے باہر اپنی نقل و حرکت محدود کریں اور اجتماعات سے گریز کریں۔
لبنانی میڈیا نے جمعے کے روز اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں حملوں کے ایک تازہ سلسلے کی اطلاع دی۔ اس سے قبل اسرائیل نے جمعرات کو دیر گئے لبنان پرایسے ہی شدید حملے کیے تھے۔
جمعرات کو دیر گئے اور جمعے کو راکٹ حملوں کے تبادلے بین الاقوامی سطح پر تحمل کے مطالبات کے باوجود ہوئے۔
برطانیہ نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پئیر نے جمعے کو صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ ” کشیدگی میں ممکنہ اضافے کے بارے میں خوفزدہ اور فکر مند ہے۔”
لیکن دوسرےاعلیٰ امریکی حکام نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اس طرح کا کوئی اضافہ ناگزیر ہے۔
Comments are closed.