لبنان پراسرائیلی حملوں میں 490 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے، جن میں 90 سے زیادہ خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ لبنانی حکام نے کہا ہے کہ 2006 کی اسرائیل
حزب اللہ جنگ کے بعد یہ مہلک ترین بمباری تھی۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی اور مشرقی لبنان کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اس کی وسیع فضائی مہم سے پہلے انخلاکر لیں۔
ہزاروں لبنانی جنوب سے نکلنے پر مجبور ہو گئے، اور جنوبی بندرگاہی شہر سیڈون سے نکلنے والی مرکزی شاہراہ 2006 کے بعد ہونے والے سب سے بڑے انخلا میں بیروت کی طرف جانے والی کاروں سے جام ہو گئی۔
لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ حملوں میں 35 بچوں اور 58 خواتین سمیت 492 افراد ہلاک اور 1,645 زخمی ہوئے – یہ ایک ایسے ملک میں ایک ہی دن ہونے والی ہلاکتوں کی ایک حیران کن تعداد ہے جو ابھی تک گزشتہ ہفتے مواصلاتی آلات پر ہونے والے مہلک حملے کے اثرا ت سے سنبھلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیل کے فوجی ترجمان، ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ فوج حزب اللہ کو اسرائیل کے ساتھ لبنان کی سرحد سے دھکیلنے کے لیے”جو بھی ضروری ہو ا” کرے گی۔
ہگاری نے دعویٰ کیا کہ پیر کے وسیع فضائی حملوں نے حزب اللہ کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ لیکن انہوں نے جاری آپریشن کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی اور کہا کہ اسرائیل ضرورت پڑنے پر لبنان پر ایک زمینی حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
“ہم جنگوں کے لیے کوشش نہیں کررہے ۔ ہم دھمکیوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔” انہوں نے کہا، “ہم اس مشن کے حصول کے لیے جو کچھ بھی ضروری ہے وہ کریں گے۔”
ہگاری نے کہا کہ حزب اللہ نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اسرائیل میں تقریباً 9,000 راکٹ اور ڈرون داغے ہیں، جن میں وہ 250 شامل ہیں جو صرف پیر کے دن داغے گئے ۔
فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کے روز حزب اللہ کے 1,300 اہداف کو نشانہ بنایا جن میں کروز میزائلوں، طویل اور مختصر فاصلے تک مار کرنے والے راکٹون اور ڈرونز کو تباہ کر دیا ۔ انہوں نے وہ فوٹو دکھاتے ہوئے جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ نجی گھروں میں چھپائے گئے ہتھیار تھے،اور کہا کہ بہت سے رہائشی علاقوں میں چھپائے گئے تھے ۔
انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ حزب اللہ نے جنوبی لبنان کو جنگی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔
اسرائیل کا اندازہ ہے کہ حزب اللہ کے پاس تقریباً ڈیڑھ لاکھ راکٹ اور میزائل ہیں، جن میں گائیڈڈ میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے پراجیکٹائل بھی شامل ہیں جو اسرائیل میں کہیں بھی حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
Comments are closed.