اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے عالمی برادری کے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، جن میں اسرائیل سے کہا جا رہا ہےکہ وہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح میں عسکری کارروائی نہ کرے۔
امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ روکنے سے متعلق کوئی بھی قرارداد ویٹو کر دی جائے گی۔ اسی تناظر میں غزہ میں جنگ بندی کی کوشش میں مصروف قطر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سیزفائر کے لیے جاری کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے۔
قطر اور مصر کوشش کر رہے تھے کہ کسی طرح اسرائیل اور حماس کو فائربندی کے کسی معاہدہ پر راغب کیا جائے۔ اسی تناظر میں یہ مطالبات کیے جا رہے تھے کہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح، جہاں اس وقت قریب ڈیڑھ ملین فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، وہاں کوئی بڑی فوجی کارروائی نہ کی جائے، کیوں کہ اس سے عام شہری شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ سے حماس کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔ گزشتہ شب غزہ سٹی کے وسطی شہر دیرالبلاہ میں اسرائیلی حملوں میں دس فلسطینی شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں گیارہ سو چالیس اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ عسکریت پسند قریب ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر لے گئے تھے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں بڑی فضائی اور زمینی فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ ان کارروائیوں میں اب تک اٹھائیس ہزار سے زائد فلسطینی جان بحق ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.