پیغمبرِ اسلام سے متعلق نازیبا بیان پربھارت میں ملک گیر احتجاج

بھارت کی حزبِ اختلاف کی جماعتیں اور مسلم تنظیمیں اترپردیش کے علاقے غازی آباد کے متنازع ہندو سادھو یتی نرسنگھانند کی پیغمبرِ اسلام کے بارے میں تقریر کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج کر رہی ہیں۔ مظاہرین ان کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ احتجاج غازی آباد میں ڈاسنہ دیوی مندر کے سادھو کی  ایک تقریر پر کیا جا رہا ہے جس میں انہوں نے پیغمبرِ اسلام کے بارے میں قابلِ اعتراض باتیں کی ہیں۔

نرسنگھانند کے خلاف مختلف ریاستوں میں ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں لیکن اب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

کانگریس، سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سمیت متعدد سیاسی جماعتوں نے یتی نرسنگھانند کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر اور لداخ کی مختلف جماعتوں اور مذہبی و سیاسی شخصیات نے بھی نرسنگھانند کے متنازع بیان کی مذمت کی ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے پیر کو احتجاج کیا۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ کوئی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ایسے عناصر کے حوصلے بلند ہیں۔

بھارتی مسلمانوں کے متحدہ پلیٹ فارم ’آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ‘ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا ہے کہ یتی نرسنگھانند کے بیان سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور بدامنی پھیلی ہوئی ہے۔ حکومت کی ذمّے داری ہے کہ وہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے۔

جماعتِ اسلامی ہند نے کہا ہے کہ یہ بیان جان بوجھ کر سماج میں مذہبی کشیدگی پھیلانے کے لیے دیا گیا ہے۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.