غزہ پر نئے اسرائیلی حملے، تقریباً ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کا انخلا

غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فورسز کے تازہ حملوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 121 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ فلسطینی یہ علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے علاقے میں پیر کی صبح ان نئے حملوں کا آغاز کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس علاقے سے عسکریت پسندوں نے دوبارہ اسرائیل پر راکٹ فائر کرنا شروع کر دیے تھے۔

غزہ میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خان یونس میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 55 ہو چکی ہے جبکہ پیر کی صبح سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 121 بنتی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی بتائی جا رہی ہے۔

اسرائیل کی ان تازہ کارروائیوں کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تقریباً ڈیڑھ لاکھ فلسطینی اس علاقے سے رخصت ہونے پر مجبور ہوئے۔ ایک فلسطینی خاتون غدا اس جنگ کے دوران چھ بار اپنے خاندان کے ساتھ بے گھر ہو چکی ہے۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ”ہم کہاں جائیں؟ کیا ہم سمندر میں چلے جائیں؟‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ”ہم تھک چکے ہیں، بھوکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جنگ اب ختم ہو، ایک گھنٹہ بعد بھی نہیں بلکہ ابھی اور فوراً ختم ہو۔‘‘

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم 39,145 افراد ہلاک اور 90,147 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی جبکہ قریب 10 ہزار فلسطینی ابھی تک لاپتا ہیں۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق ملبے تلے دبے فلسطینیوں کی حقیقی تعداد بھی اب تک کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

 

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.