نیدرلینڈز میں پاکستانی سفیرکی عیاشیاں،حکومتی بیانیہ نظرانداز، ملک کو ناقابل تلافی نقصان

تحریر: ڈاکٹر محمد کامران، نیدرلینڈز

یورپی ملک نیدرلینڈزمیں تعینات پاکستانی سفیر شجاعت راٹھور حکومت پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کے وژن کے فروغ سے انکاری ہوگئے، یورپی ملک نیدرلینڈز میں موجود پاکستانی سفیر اور سفارتی عملے نے غیرذمہ داری، نااہلی اور غیر پیشہ وارانہ رویئے کی انتہاء کر دی، پاکستانی سیاحت اور ثقافت کے دنیا میں فروغ کا نادر موقع جان بوجھ کر گنوا دیا۔

نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں مختلف ممالک کی ثقافت اور سیاحت کے فروغ کیلئے سالانہ میلے کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہر ملک کا سفارتخانہ اپنی ثقافت اور سیاحت کے فروغ کیلئے باقاعدہ سٹال لگاتا ہے، جہاں پر وہ روایتی ملبوسات، کھانوں، موسیقی، فنون لطیفہ کی مدد سے اپنے ممالک کا مثبت تشخص اجاگر کرتے ہیں اور دستاویزی و معلوماتی ویڈیوز کے ذریعے غیر ملکی سیاحوں کو اپنے ملک کی طرف راغب کرتے ہیں۔

بعض ممالک کے محب وطن اور پیشہ وارانہ ذمہ داریوں سے آشنا سفیر نہ صرف بذات خود اپنے ملک کے سٹال پر کھڑے ہوتے ہیں بلکہ سارا سارا دن اپنی ثقافت و سیاحت کے فروغ کیلئے مختلف سرگرمیوں میں شرکت کے ذریعے اس ثقافتی میلے کی صورت میں ملنے والے نادر موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔

رواں برس کورونا وباء کے باعث اس ثقافتی میلے کا ڈیجیٹل انداز میں انعقاد کیا گیا، دو روزہ اس میلے میں مختلف ممالک نے اپنی سیاحت اور ثقافت پر مبنی خصوصی ویڈیوزدنیا بھر کے سیاحوں کیلئے پیش کیں، بنگلہ دیشی سفارتخانے کی جانب سے مشہور بریانی بنانے کے طریقے پر مبنی ویڈیو پیش کی، پولیس نے اپنے خوبصورت پہاڑی علاقے پر بنائی گئی فلم سے سیاحوں کو لبھانے کی کوشش کی۔

میلے میں آئرلینڈ نے اپنا روایتی رقص تو چین نے سریلےگانوں کے ساتھ مختلف علاقوں کے دلکش مناظر پر مبنی ویڈیوز پیش کیں۔ فلسطین نے اپنے روایتی کھانے کی ترکیب کے ساتھ ساتھ اپنی ثقافت کے مختلف پہلو اجاگر کرنے کے لئے معلوماتی ویڈیو جاری کی، بعض ممالک کے سفراء نے خصوصی انٹرویوز کے ذریعے اپنی ثقافت و سیاحت کے بارے میں آگاہی دی۔

دوسری جانب پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے برعکس پاکستان کی سیاحت و ثقافت کے فروغ کا نادر موقع گنوا دیا گیا، پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسے سے محل نما سفارتخانے میں عیاشیاں کرنے والے پاکستانی سفیر شجاعت راٹھور اور سفارتی عملے کی جانب سے کسی ثقافتی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا گیا۔

ماضی کی طرح ایک بار پھر ایک بین الاقوامی ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی نہیں ہوسکی اور اس کی وجہ وہ شخصیت ہے جسے پاکستان کا نمائندہ اور سفیر بنا کر نیدرلینڈز میں تعینات کیا گیا ہے، پاکستانی سفیر کے اقدامات بظاہر وزیراعظم عمران خان کے سیاحت و ثقافت کے ذریعے ملکی تشخص اجاگر کرنے کے وژن کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔

نیدرلینڈز میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے سفیر شجاعت علی راٹھور کے خلاف اقرباء پروری کلچر اور کمیونٹی میں دھڑے بندیاں کرانےکے الزامات سامنے آتے رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اجاگر کرنے اور پاکستان کے بیانیے کی ترویج میں ناکامی سمیت مختلف اوقات پر وہ پیشہ وارانہ ذمہ داریوں سے انحراف کرتے نظر آئے ہیں۔

پاکستانی سفارت کاروں کا یہ رویہ نیا نہیں چند ماہ پہلے نیدرلینڈرز کی وزارت خارجہ نے جنوبی ایشیاء کے ممالک کے حوالے سے خارجہ پالیسی میں ترمیم کے حوالے سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں بھارت، بنگلہ دیش، نیپال سمیت خطے کے دیگر ممالک کے سفیروں نے شرکت کی لیکن اس اہم کانفرنس میں بھی سفیر شجاعت علی راٹھور یا سفارت خانہ کا کوئی اہلکار شریک نہیں۔

اسی طرح معروف ڈچ فوٹو گرافر یپ کرون نے جب پاکستان میں لی گئی تصاویر پرمشتمل کتاب شائع کی، اور اس کی تقریب رونمائی میں پاکستانی سفیر کو شرکت کی دعوت دی گئی تاہم نہ توسفیرشجاعت علی راٹھور اور نہ ہی سفارتخانے کے کسی افسر یا اہلکار نے شرکت کی۔ غیرملکی فوٹوگرافر جس ملک کا مثبت امیج اور سیاحت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے تھے اس ملک کے نیدرلینڈ میں موجود سفیر نے دعوت کے باوجود تقریب میں شرکت کرنے کی زحمت نہیں کی کیونکہ ان کی ترجیحات پاکستان کیلئے سفارت کاری کی بجائے ذاتی نوعیت کی ہیں۔

ماضی میں پاکستانی سفیر پر غریب پاکستانی عوام کے پیسے پر عیاشیوں اور ذاتی سرگرمیوں کے الزامات سامنے آئے تھے، غیرملکی سفیروں کے ساتھ گالف کھیلنے، اپنی اہلیہ کی دوست کی غیرسرکاری تنظیم کیلئے فنڈ ریزنگ، منظور نظر ٹولے کے ساتھ محفلوں میں شرکت کیلئے پاکستانی سفیر پیش پیش رہتے ہیں لیکن جب ملک و قوم کے مفاد کی بات آتی ہے تو سفیر شجاعت راٹھور اور ان کے ماتحت ایسے غائب ہو جاتے ہیں جیسے گدھے کے سر سینگ۔۔۔

پاکستانی سفارت خانے کے اعلیٰ عہدیداران  اپنے خاندان کے لئے مغربی ممالک کی شہریت حاصل کرنے، ذاتی تعلقات بنانے، جعلی تقریبات کے نام پر مالی بدعنوانی، دوستوں کو نوازنے اور اگلی پوسٹنگ اے  کیٹگری کے ملک میں کروانے کے لئے لابنگ کرنے میں مصروف ہیں۔

وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پاکستانی عوام کے ٹیکس کے پیسے پر عیاشیاں کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کریں تا کہ ملک و قوم پر بوجھ بننے والے ان سفید ہاتھیوں سے پاکستانی عوام اور تارکین وطن کی جان چھڑائی جا سکے۔

Comments are closed.