اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ نے محمد وسیم کو قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین اور سلیم یوسف کو کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا ہے۔ دونوں عہدیداران آئی سی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء تک کام کرتے رہیں گے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی نے محمد وسیم کو قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین اور سلیم یوسف کو کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کرنے کی منظوری دی، جمعرات اور جمعہ کو امیدواران کے آن لائن انٹرویوز کا فائنل راؤنڈ مکمل کیا گیا۔ محمد وسیم کے لئے پہلا کام جنوبی افریقہ کے خلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹونٹی میچز کے لیے جنوری کے وسط میں قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کرنا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کی تشکیل میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کی فرسٹ الیون ٹیموں کے ہیڈ کوچز ہی سلیکشن پینل میں شامل رہیں گے۔ سلیم یوسف نے آخری مرتبہ بطور رکن سلیکشن کمیٹی پی سی بی کے ساتھ کام کیا تھا، وہ 2013 سے 2015 تک قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن رہے، ان کے پینل میں میچ آفیشنلز کے نمائندہ علی نقوی، ڈومیسٹک کرکٹرز کے نمائندہ عمر گل، خواتین کرکٹرز کی نمائندہ عروج ممتاز، سابق کرکٹرز اور میڈیا کے نمائندہ وسیم اکرم شامل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ وہ دو بہترین افراد کی بطور چیئرمین سلیکشن کمیٹی اور کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری پر بہت مسرور ہیں، دونوں عہدیداران کی تقرری تین سال تک کے لیے کی گئی ہے، محمد وسیم اور سلیم یوسف کے پاس کرکٹ کا وسیع علم موجود ہے اور یہ دونوں افراد کو کرکٹ حلقوں میں خوب پذیرائی حاصل ہے، یہ دونوں سابق کرکٹرز پی سی بی کی پانچ سالہ اسٹریٹجی کے عین مطابق کام کریں گے۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ محمد وسیم کی تقرری ہماری اس پالیسی کا نتیجہ بھی ہے کہ جس کے تحت ہم اپنے باصلاحیت کرکٹرز کی صلاحیتوں کو نکھارنا چاہتے ہیں، محمد وسیم اس سے قبل میچ ریفری، سلیکٹر اور کوچ کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ سلیم یوسف ایک سمجھدار اور بہادر کرکٹر تھے جو ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے معیار سے بخوبی آگاہ ہیں۔
محمد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ خوش قسمت تھے کہ انہیں باصلاحیت کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا اور اب وہ ایک نئے کردار میں پاکستان کی خدمت کریں گے، وہ اس نئے رول میں بہترین کام کرنے کے لیے پرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اور سال 2021 میں پاکستان کو زیادہ کرکٹ کھیلنی ہے، وہ اس عرصے میں شارٹ ٹرم گولز کے ساتھ ساتھ لانگ ٹرم اہداف بھی تیار کریں گے، بطور چیف سلیکٹر وہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لئے سخت فیصلےکرنے سےبھی گریز نہیں کریں گے۔
پی سی بی کے فیصلے پر سلیم یوسف نے کہا کہ نامور اور کرکٹ کا وسیع علم رکھنے والے افراد پر مشتمل کرکٹ کمیٹی کی سربراہی کرنا اعزاز کی بات ہوگی، میرا کام ان کے علم کی روشنی میں بہترین سفارشات مرتب کرکے چیئرمین پی سی بی کو پیش کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کی مدد سے اس نئے کردار میں پاکستان کرکٹ کی خدمت کرنے کے منتظر ہیں۔
Comments are closed.