امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے خواہاں ہیں اور اسی سلسلے میں انہوں نے جمعرات کو ایرانی قیادت کو ایک خط بھیجا ہے۔
صدر ٹرمپ نے جمعے کو فوکس بزنس نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا،
“میں نے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ آپ بات چیت کریں گے کیوں کہ یہ ایران کے لیے بہت بہتر ہوگا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ایران کی قیادت اس خط کو وصول کرنا چاہتی ہے۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری جاری رکھی تو امریکہ کو کوئی سخت قدم اٹھانا پڑے گا۔
صدر ٹرمپ کا مؤقف
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور اس مسئلے کے حل کے لیے سفارتی مذاکرات ضروری ہیں۔ ان کے مطابق، ایران کے پاس دو راستے ہیں:
1. بات چیت اور معاہدہ – جو ایران کے لیے بہتر ہوگا۔
2. دیگر اقدامات – جو ایران کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
ایران کا ردِعمل؟
تاحال ایران کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ اور ایران کے تعلقات پہلے سے کشیدہ ہیں، اور عالمی برادری بھی ایران کے جوہری پروگرام پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
Comments are closed.