تانیہ ایدروس اور ظفرمرزا کیوں مستعفی ہوئے ؟ اندرونی کہانی نیوز ڈپلومیسی پر۔۔!

وزیراعظم عمران خان کے دو معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور تانیہ ا یدروس نے مستعفی نہیں ہوئے بلکہ ان سے استعفے لیا گیا ہے ۔ حکومتی ٹیم کے دو اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کی نوبت کیوں آئی؟ نیوز ڈپلومیسی نے کھوج لگا لیا۔

 ذرائع نے نیوز ڈپلومیسی کو بتایا ہے کہ تانیہ ایدروس نے ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کے نام سے اپنی کمپنی بنا رکھی تھی جسے 27 فروری 2020 کو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹر کرایا گیا۔ کمپنی کے ڈائریکٹرز میں جہانگیر خان ترین اور ان کے ذاتی وکیل بھی شامل تھے۔

کمپنی بنائے جانے کے انکشاف پر وزیراعظم عمران خان نے تانیہ ایدروس سے وضاحت طلب کی لیکن وہ تسلی بخش وضاحت دینے میں ناکام رہیں۔ جس پر وزیراعظم آفس نے تانیہ ایدروس کو مستعفیٰ ہونے کا کہا کیونکہ تانیہ ایدروس کی کمپنی اور وزیراعظم کی جانب سے انہیں دیاگیا ڈیجیٹل پاکستان کا ٹاسک مفادات کا ٹکراؤ تھا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا کو بھی غیرتسلی بخش کارکردگی پر استعفیٰ دینے کا کہا گیا۔ کیونکہ انسداد کورونا سے متعلق ذمہ داریاں ڈاکٹر فیصل سلطان نبھاتے رہے جبکہ ظفر مرزا کی کارکردگی محض ٹویٹر کی حد تک محدود رہی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا ادویات کی قیمتیں کم کروانے میں ناکام رہے اور بھارت سے ادویات کیلئے خام مال درآمد کا معاملہ بھی غلط طریقے سے ہینڈل کیا۔سپریم کورٹ کی آبزرویشنزبھی ڈاکٹر ظفر مرزا کے استعفے کا سبب بنیں۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فیصل سلطان کو معاون خصوصی برائے صحت کا چارج دئیے جانے کا امکان ہے۔

Comments are closed.