اسلام آباد:پنجاب حکومت کو بڑا ریلیف مل گیا، سپریم کورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ کالعدم قرار دینے کا لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ معطل کر دیا۔ عدالت نے کہاکہ جن زمینوں کے مالکان کوادائیگی ہوچکی ، ان پر کام جاری رکھاجاسکتاہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے حکومت پنجاب کو کام جاری رکھنےکی اجازت دے ۔
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کی ، جسٹس اعجاز الاحسن نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگوں کو علم ہی نہیں کہ کیس ہےکیا اور ہائیکورٹ نے کیا غلطی کی ؟ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نےکہا کہ جس کیس میں فیصلہ دیاگیاپنجاب حکومت اس میں فریق نہیں تھی ، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ مجموعی طورپر18درخواستیں تھیں ایک میں فریق نہ ہونےسےفرق نہیں پڑتا،صوبائی حکومت کے وکلاء عدالت میں غلط بیانی نہ کریں ۔ سپریم کورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ کالعدم قراردینے کا لاہورہائیکورٹ کافیصلہ معطل کرتے ہوئے کہاکہ جن زمینوں کے مالکان کوادائیگی ہوچکی ، ان پر کام جاری رکھاجاسکتاہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نےریمارکس د ئیے کہ ہائیکورٹ نےامریکی آئین کا حوالہ دیا،امریکی اورپاکستانی حالات اورآئین مختلف ہے۔پنجاب حکومت کی طرف سے اعتراض اٹھایا گیا کہ ہائی کورٹ مداخلت نہیں کر سکتی، عدالت نے استفسار کیاکہ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل کیوں دائر نہیں کی گئی،پنجاب حکومت کے نمائندے نے کہاکہ ریلیف کا فورم سپریم کورٹ ہے۔ عدالت نے کہاکہ انٹراکورٹ اپیل کیوں دائر نہیں کی گئی، اس سے سمیت تمام سوالات کا بغور جائزہ لیں گے ۔ اگرانٹراکورٹ اپیل بنتی ہوئی توکیس لاہورہائیکورٹ بھجوادینگے۔عدالت نے فریقین کوایک ماہ میں اضافی دستاویزات جمع کرا نے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔
Comments are closed.