جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے غنڈوں نے جموں خطے کے ضلع سانبہ میں مسلمان بکروال خاندان پرحملہ کیا اور خواتین سمیت مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آر ایس ایس کے حملے میں مسلم بکروال خاندان کے افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جبکہ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی سانبہ راجیش شرما نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات جاری ہے لیکن کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔
متاثرہ خاندان کے بیٹے دلاوراحمد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ 50 افرادپر مشتمل ایک گروہ نے ان کے والد، والدہ اور بہن پر حملہ کیا جب وہ گھرکی طرف جارہے تھے اورانہیں خون میں لت پت چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے خاندان کے جانوروں کو بھی مارڈالا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری بھیڑوں کو مارنے کے بعد ان غنڈوں نے ہم پر حملہ کیااور ہم کچھ بھی نہیں کرسکے۔ انہوں نے میری بہن سے بھی بدتمیزی کی۔
انہوں نے کہاکہ اس دوران میری چھوٹی بہن نے اپنے چچا کو فون کیا اور مدد طلب کی۔تقریبا 45 منٹ بعد پولیس پہنچ گئی اور ہمیں علاج کے لئے ہسپتال لے کر گئی ۔دلاور نے کہاکہ شدیدزخمی ہونے کی وجہ سے میرے والد کو مزید علاج کے لئے جموں منتقل کردیاگیا ہے اور وہ اب بھی ہسپتال میںزیر علاج ہیں۔انیس سالہ دلاورگزشتہ سال اکتوبر میں اپنے اہلخانہ اوربھیڑ بکریوں کے ساتھ ضلع سانبہ منتقل ہوگیا تھا۔
بکروال خاندان ہرسال گرمیوں میں وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں اور سردیوں میں جموں کے میدانی علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔ سماجی کارکن گفتار احمد نے بتایاکہ خاندان پر حملہ باقاعدگی کے ساتھ ہونے والے حملوں میں سے محض ایک واقعہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں ایسے بہت سے واقعات ہوچکے ہیں۔
Comments are closed.