سپین انتخابات 2023:کوئی جماعت مطلوبہ نشستیں نہ لے سکی، مخلوط حکومت کا امکان

سپین کے عام انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی، تاہم اپوزیشن جماعت پارتیدوپاپولر کا سابق حکمران جماعت سوشلسٹ پارٹی (پسوئے) کے مقابلے میں پلڑا بھاری ہے

سپین کے عام انتخابات میں پول کیے گئے ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہو گیا ہے، غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق اپوزیشن جماعت پارتیدو پاپولر سابق حکمران سوشلسٹ پارٹی (پسوئے) سے بازی لے گئی، انتخابات کے لئے ملک بھر میں 60 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے، جن پرڈیوٹی کے لئے ایک لاکھ 80 ہزار افراد نے فرائض سرانجام دیئے، انتخابات میں ٹرن آوٹ 70 فیصد سے زائد رہا جو کہ سابقہ عام انتخابات کے مقابلے میں 4.15 فیصد زیادہ ہے۔

سپین کے الیکشن 2023 کیلئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق اپوزیشن جماعت پارتیدو پاپولر 136 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جب کہ سابقہ حکمران جماعت پسوئے 122 نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکی۔ سخت نظریات کی حامل جماعت بوکس 33 نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکی جب کہ سومار پارٹی کے 31 امیدوار نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئے۔

تیسری پوزیشن کے لئے بوکس اور سومار کے درمیان سخت مقابلہ تھا تاہم دائیں بازو کی سخت نظریات رکھنے والی جماعت بوکس 33 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ بائیں بازو کی جماعت سومار 31 سیٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پررہی، اسکیرا ریپبلیکانا اور جنتس نے 7 ۔ 7 نشستیں حاصل کی ہیں ۔ جبکہ ای ایچ بیلدو 6 اور ای اے جے نے 5 نشستیں جیتیں۔

سپین کے جنرل الیکشن کے اب تک کے نتائج کے مطابق کوئی بھی سیاسی جماعت اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں، کیونکہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے کسی سیاسی جماعت کو 176 نشستیں درکار ہیں، اب تک سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت پارتیدو پاپولر کے نامزد امیدوار فیخو کا کہنا ہے کہ ہسپانوی عوام کی اکثریت نے ان کی پارٹی کو چنا ہے، لہٰذا وہ دیگر جماعتوں سے کہیں گے کہ وہ اکثریتی عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے ان کا راستہ نہ روکیں۔

جب کہ سابقہ حکمران جماعت نے بھی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے تاہم آزادی پسند جماعت اسکیرا نے واضح کیا ہے کہ اگر سوشلسٹ پارٹی ان کے ساتھ اتحاد کے ذریعے حکومت بنانا چاہتی ہے تو اسے ان کے نظریات کا احترام کرنا ہوگا۔

Comments are closed.