امریکی وزیر خارجہ کا غزہ کی ایک اہم سرحدی گزر گاہ کا دورہ، امدادی رسد کی ترسیل کا براہ راست جائزہ ۔

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کے روز غزہ کی ایک اہم سرحدی گزر گاہ کا دورہ کیا تاکہ امدادی رسدوں کی ترسیل کا براہ راست جائزہ لے سکیں۔ دورے سے قبل انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ سے تباہ شدہ علاقے کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرے ۔

بلنکن جنوبی شہر رفح سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر اسرائیلی علاقے سے غزہ میں داخلے کے مقام ،کریم شیلوم پہنچے، جہاں انہوں نے درجنوں ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کرتے اور قریب ہی کئی اسرائیلی فوجی ٹینکوں کو کھڑے دیکھا۔

بلنکن نے جن کے ہمراہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ تھے، نامہ نگاروں سے فوری طور پر بات نہیں کی۔
تاہم ان کے معاونین نے بتایا کہ بلنکن نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ یروشلم میں ملاقات کے دوران فلسطینی سرزمین میں امداد کے داخلے کی رفتار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایک دن قبل اردن میں بات کرتے ہوئے، بلنکن نے کہا کہ "حقیقی اور اہم پیش رفت ہوئی ہے، لیکن اب بھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے”۔

بلنکن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی فوری منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرے، جہاں اقوام متحدہ نے قحط کے عنقریب خطرے کے بارے میں انتباہ کیا ہے ۔

اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لانے کے لیے ایرز کی گزرگاہ کھول دی ۔ اسرائیل کے فوجی عہدیداروں نے بتایا کہ بدھ کو اس گزر گاہ سے امداد داخل کرنےکا پہلا دن تھا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.