ترک صدر نے فلسطینیوں کی مدد کے لیے اسرائیل میں داخل ہونے کی دھمکی دے دی

ترک صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ اسرائیل میں بھی اسی طرح داخل ہو سکتا ہے جس طرح وہ ماضی میں لیبیا اور ناگورنو کاراباخ میں داخل ہو چکا ہے۔

انہوں نے اپنے اس بیان کی مزید وضاحت نہیں کی کہ وہ کس قسم کی مداخلت کا انتباہ کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق رجب طیب ایردوان اسرائیل کی حماس کے خلاف غزہ میں شروع کی گئی جنگ کے شدید ناقد رہے ہیں۔ انہوں نے خطاب میں ترکیہ کی دفاعی صنعت کی تعریف کرتے ہوئے غزہ جنگ کا تذکرہ شروع کیا تھا۔

خطاب کے دوران جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ “ہمیں مضبوط ہونا ہوگا تاکہ اسرائیل فلسطین کے ساتھ اس طرح کی نامعقول حرکت نہ کر سکے۔”

اپنے آبائی علاقے ریزہ میں ترکیہ کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم ناگورنو کاراباخ میں داخل ہوئے اور جس طرح ہم لیبیا میں داخل ہوئے، بالکل اسی طرح ہمیں ان کے ساتھ بھی کرنا ہوگا۔

ایردوان کا پارٹی کے اجلاس سے خطاب ٹی وی چینلز پر بھی دکھایا گیا جس میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم یہ نہیں کرسکتے۔ ہمیں لازمی طور پر مضبوط ہونا ہوگا تو ہم یہ قدم اٹھا سکیں گے۔‘‘

Comments are closed.