دو سالہ ڈگری پروگرام ختم،2018کے بعد کالجز کےذریعے حاصل ڈگریاں غیرقانونی قرار

اسلام آباد: کالجز کے ذریعے بی اے، بی کام، بی ایس سی کی ڈگری اب نہیں ملے گی، ہائیرایجوکیشن کمیشن نے دو سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے دوسالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے سے متعلق جاری نوٹی فیکیشن پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، ریکٹرز اور سربراہان کو بھجوا دیا گیا ہے۔

اس نوٹی فیکیشن کے مطابق 2018 کے بعد کسی بھی کالج بی اے، بی کام یا بی ایس سی کی حاصل کی جانے والی ڈگریاں غیر قانونی قرار دے دی گئی ہیں،ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ تمام یونیورسٹیز کو 15 مارچ 2017 کو جاری مراسلے میں دو سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔

تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بھی ڈگری ایوارڈنگ انسٹی ٹیوشنز (کالجز) کی جانب سے بی اے، بی کام یا بی ایس سی پروگرامز میں داخلے جاری رکھنے کی اطلاعات ہیں،ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ 2018 میں پابندی کے باوجود غیرقانونی پروگرام کا اجراء تشویشناک ہے۔

 ہائرایجوکیشن کمیشن نے اپنے حالیہ نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ یونیورسٹیاں فوری طور پر کالجز کے ذریعے ایسے دو سالہ پروگرامز میں داخلے بند کردیں، ایچ ای سی 31 دسمبر 2018 کے بعد ایسی کسی ڈگری کو تسلیم نہیں کرے گی۔

Comments are closed.