امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل واشنگٹن ڈی سی میں خواتین کی بڑی تعداد نے ‘پیپلز مارچ’ میں شرکت کی۔ اس مظاہرے کا مقصد خواتین کے حقوق، ایل جی بی ٹی کمیونٹی، اور تارکینِ وطن کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنا تھا۔
مظاہرے کا مقام اور مطالبات
مظاہرین واشنگٹن ڈی سی کے فرینکلن اسکوائر پر جمع ہوئے، جہاں سینکڑوں افراد نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء نے مختلف نعرے لگاتے ہوئے سماجی مساوات اور انسانی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ ان کے بینرز پر درج نعروں میں “ہم سب برابر ہیں”، “حقوق سب کے لیے” اور “نفرت کے خلاف اتحاد” جیسے پیغامات نمایاں تھے۔
مارچ کے دوران صورتحال
مارچ پرامن طور پر جاری رہا، جس میں تمام عمر کے افراد شریک تھے، تاہم خواتین کی اکثریت نمایاں تھی۔ مظاہرین نے کہا کہ وہ منتخب صدر کی پالیسیوں سے متعلق خدشات کے پیش نظر یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ معاشرے کے ہر طبقے کو مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔
منتخب صدر ٹرمپ کے پروگرام
ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے والے ہیں، اور حلف برداری کی تیاریوں کے بیچ یہ مظاہرہ خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اس سے قبل وہ اتوار کو ڈی سی کے کیپٹل ارینا میں اپنے حامیوں کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کریں گے، جہاں وہ اپنی آئندہ پالیسیوں پر روشنی ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عوامی ردعمل
‘پیپلز مارچ’ میں شریک افراد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارچ محض ایک احتجاج نہیں بلکہ یہ مستقبل کی پالیسیوں پر اثر ڈالنے کی کوشش ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیے گئے متنازع بیانات اور ممکنہ پالیسیوں سے تشویش میں مبتلا ہیں، اور یہ مظاہرہ اس تشویش کے اظہار کا ذریعہ ہے۔
Comments are closed.