غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملے تیز کر دیے، جس کے نتیجے میں 200 سے زائد فضائی اور زمینی حملے کیے گئے۔ بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے غزہ کے شمال میں حماس کے ایک عسکری ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جہاں سے مبینہ طور پر راکٹ حملے کی تیاری کی جا رہی تھی۔
20 سے زائد ٹھکانے تباہ، رفح میں رہائشی علاقے کو اڑا دیا گیا
اسرائیلی ذرائع کے مطابق، فوج نے آج غزہ میں 20 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ فوج نے رفح کے وسط میں ایک رہائشی علاقے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ العربیہ کی رپورٹر کے مطابق، غزہ کے مشرقی علاقوں کو خالی کرنے کے لیے ایک اور انتباہ بھی جاری کیا گیا ہے۔
416 فلسطینی شہید، خواتین اور بچے بڑی تعداد میں شامل
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (OCHA) کے مطابق، منگل کے روز کیے گئے حملوں میں 170 سے زائد بچے اور 80 خواتین جاں بحق ہوئیں۔ مجموعی طور پر 416 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں افراد شدید زخمی ہیں۔
جنگی جرائم پر عالمی خاموشی؟
فلسطینی حکام اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں نے غزہ میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، مگر تاحال کوئی عملی اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے۔
صورتحال مزید کشیدہ
اسرائیلی فوج کی مسلسل بمباری کے باعث غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ پانی، خوراک، بجلی اور طبی امداد کی شدید قلت ہے، جبکہ اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر فوری طور پر جنگ بندی نہ ہوئی تو مزید بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے۔
Comments are closed.