سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا

الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار،سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیاسپریم کورٹ نے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا

خبر اپڈیٹ کی جارہی ہے

آج دن بھر کی تفصیل

پی ٹی آئی کو بلے کا انتخا بی نشان ملے گا یا نہیں ؟ سپریم کورٹ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔  چیف جسٹس قاضی فائز عیسی ٰ نے ریمارکس دئیے کہ تحریک انصاف نے توخود پرخودکش حملہ کردیا ۔ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رہا تو شاید انٹرا پارٹی انتخابات کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ دکھا دے بات ختم۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی وکلاء سے بار بار دستاویزات دیکھانے کا مطالبہ کیالیکن  وکلاء ناکام رہے۔  چیف جسٹس نے کہاکہ سوالات کا جواب نہیں دینگے تومجبورا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنا ہوگا ۔کوئی دستاویزی ثبوت ہونا چاہیے ،کل کوبانی چیئرمین کہیں کہ میں نے توگوہرکوچیئرمین بنایا ہی نہیں۔تحریک انصاف نے توخود پرخودکش حملہ کردیا ۔ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رہا تو شاید انٹرا پارٹی انتخابات کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔

جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ پی ٹی آئی لیول پلیئنگ کی بات کرتی ہے ۔کیا اپنے ممبران کولیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ پارٹی میں الیکشن ہوا ہے یا نہیں ۔ پی ٹی آئی کے بانی جیل میں ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں ۔کل وہ باہرآکرکہ دیں کہ یہ عہدیدارکون ہیں توکیا ہوگا۔ پی ٹی آئی نےان 14افراد کوانتخابات میں شرکت سے کیوں روکا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اکبر ایس بابر کی برطرفی کی دستاویزدیں ورنہ پارٹی ممبرتسلیم کرینگے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ پی ٹی آئی آمریت کی طرف جارہی ہے ۔  لوگ یہ بھی کہہ سکتے ہیں ووٹنگ نہیں ہوئی۔  وکیل حامد خان نے دلائل میں الیکشن کمیشن کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے دی ۔  الیکشن کمیشن کے وکیل مخدوم علی خان کے جواب الجواب کے بعد عدالت عظمی نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔۔

Comments are closed.