اسرائیل سے متعلق عمران خان کا دوٹوک موقف۔۔فلسطینی سفارتخانے کا اظہار تشکر

اسلام آباد میں فلسطینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے فلسطین اورفلسطینوں کی حمایت، اسرائیلی جارحیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرنے پرپاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، فلسطینی پاکستان کو اپنا دوسرا گھر اور پاکستانیوں کو عزیزترین بھائی سمجھتے ہیں، جنہوں نے دنیا میں ہر جگہ اور ہر فورم پر فلسطین کی ہمیشہ حمایت کی۔

فلسطینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ جب سے پاکستان کا قیام عمل میں آیا ہے ہر حکومت نے فلسطین کاز کی ہمیشہ حمایت کی، موجودہ صورتحال میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دو ٹوک موقف اپنانے پر تہہ دل سے مشکور ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسرائیل کے معاملے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے 1948 میں واضح کر دیا تھا کہ اسرائیل کو اس وقت تک کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا جب تک وہ فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں دیتا اور تنازعہ شفاف طریقے سے حل نہیں ہوتا۔

سفارتخانے کے مطابق عمران خان نے کہا کہ بحیثیت مسلمان ہم اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہیں مسئلہ فلسطین کے حل تک ہمارا ضمیر اسرائیل کو ماننے کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اسرائیل کو تسلیم کرتے ہیں تو یہی صورتحال کشمیر میں بھی ہے اسرائیل کو ماننے کا مطلب کشمیر پر بھارتی قبضے کو تسلیم کرنا ہوگا۔

فلسطینی سفارتخانے کے اعلامیے کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ ’’پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا‘‘، اسی طرح شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا کہنا تھا کہ ’’اگر یہودیوں کا فلسطین کی سرزمین پرحق ہے تو پھرعرب سپین پر دعویٰ کیوں نہیں کرسکتے؟ برطانوی سامراج کے دیگر مقاصد ہیں یہ سنگترے، شہد اور کھجوروں کی کہانی نہیں‘‘۔

پاکستان میں فلسطینی سفارت خانے نے وزیراعظم عمران خان، پاکستان کی سیاسی جماعتوں، ذرائع ابلاغ، سول سوسائٹی اور دیگر شعبوں کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا ہے۔ اور امید ظاہر کی ہے کہ یروشلم القدس دارالخلافہ کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک پاکستان کی حمایت جاری رہے گی۔

Comments are closed.