پشاور میں مدرسے کے اندر بم دھماکے کی تحقیقات کیلئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹے کیے۔ مدرسے کے ایک طالب علم کو بھی شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق مدرسے میں آنے والے طلبہ کی ریکی کی گئی جبکہ زخمیوں اور مدرسے کے دیگر طلبہ کے بیانات بھی قلم بند کرلئے۔ مدرس شیخ رحیم حقانی کے مطابق دھماکے میں انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے ۔
دوسری جانب جانب واقعے کی ایف آئی آر تھانہ آغا میر جانی کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے ۔ ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور دھماکہ خیز مواد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مدرسے میں دینی تعلیم کا سلسلہ عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔
انتظامیہ کی مشاورت کے بعد درس و تدریس کا عمل دوبارہ شروع کیاجائے گا۔۔ واقعے کے بعد جامعہ پشاور، اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور ایگری کلچر یونیورسٹی کی سیکیورٹی بھی مزید سخت کردی گئی ہے۔
Comments are closed.