برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی مکمل ہوگئی ہے ۔رات 11 بجے برطانیہ نے یورپی یونین کے قوانین کی پاسداری کرنی بند کر دی ہے اور ان کی جگہ سفر، تجارت، امیگریشن اور سیکیورٹی تعاون کے نئے ضوابط نافذ العمل ہوگئے ہیں۔
وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کہا کہ بریگزٹ کا طویل مرحلہ مکمل ہونے کے بعد برطانیہ کو ‘آزادی اپنے ہاتھوں میں مل گئی ہے’ اور وہ چیزیں بہتر’ انداز میں کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکاہے ۔ بریگزٹ کے بعد برطانوی وزرا نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے چند دنوں اور ہفتوں میں کچھ مشکلات ہوں گی کیونکہ نئے قواعد نافذ ہو رہے ہیں ۔براعظم یورپ کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کرنے والی برطانوی کمپنیوں کو ان تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونا ہوگا۔لوگوں کو تشویش ہے کہ انہیں سرحدوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے مگر حکام نے کہا ہے کہ نئے بارڈر سسٹم ‘نفاذ کے لیے تیار’ ہیں۔
برطانو عوام نے 2016 میں بریگزٹ ریفرینڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور 31 جنوری 2020 کو برطانیہ 27 رکنی سیاسی و اقتصادی بلاک سے علیحدہ ہوگیا تھا۔۔
Comments are closed.