بیجنگ ( ما نیٹر نگ ڈیسک)اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ڈائریکٹر ایشم سٹینر نے حالیہ دنوں چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے یو این ڈی پی اور چین کے درمیان تعاون کو بے حد سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی چین کے ساتھ تعاون کرنے والی اقوام متحدہ کی اولین تنظیموں میں شامل ہے۔ ہم کئی دہائیوں سے ترقیاتی حکمت عملیوں اور پالیسیوں میں چین کے شراکت دار ہیں۔ ایک جانب یہ تنظیم چین کی ترقی کے لیے حکمت عملی فراہم کرتی ہے تو دوسری جانب یو این ڈی پی نے حالیہ برسوں میں چین کے کچھ کامیاب تجربات سے سیکھا بھی ہے ۔ مثلاً غربت کا خاتمہ گزشتہ 30 سے 40 سالوں میں چین کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
اس وقت چین ہائیڈروجن توانائی کی صنعت کو بھرپور طریقے سے ترقی دے رہا ہے۔ سٹینر کے نزدیک چین تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھانے اور نئی ٹیکنالوجیز کے اطلاق کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں بشمول یو این ڈی پی کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، جس سے مارکیٹ کی جدت ، توانائی کے تحفظ اور اخراج میں کمی کے لیے مزید امکانات فراہم کیے جا رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ چین نے موسمیاتی تبدیلی کے میدان میں شاندار خدمات انجام دی ہیں۔ چین نے ملکی سطح پر قابل تجدید توانائی کی تحقیق و ترقی اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے ذریعے متعلقہ مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی ہے، جس سے دوسرے ممالک کے لیے بھی نئے مواقع میسر آئے ہیں۔
Comments are closed.