وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہےکہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں اعلیٰ کارکردگی دیکھانے والے ایف بی آر کے افسران کے اعزاز میں دی گئی تقریب سے خطاب میں کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایجنسیوں کی رپورٹس اور ایف بی آر کے ان پٹ کے مطابق سیاہ اور سفید کو الگ کریں گے، پاکستان آج مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، واجبات کی وصولیوں کا ہدف کم ہے، ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں، پاکستان پر قرضوں کا بڑا بوجھ ہے، قرضوں کی ادائیگی کا حجم سب جانتے ہیں، ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے ہیں، ایجنسیوں کی رپورٹوں اور ایف بی آر کے ان پٹ کے مطابق سیاہ اور سفید کو الگ کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خراب کارکردگی والے افسران کو موقع نہیں دیا جائے گا، انصاف کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے، جزا اور سزا کےعمل سے قومیں بنتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2700 ارب روپے کے کلیمز سے متعلق قانون بن چکا ہے، ٹریبونل ممبران میں اچھے لوگ ہیں تو ان کوعزت دیں گے ورنہ گھر بھیج دیں گے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا فرق پاکستان کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے، 750ارب روپے کے سیلز ٹیکس ہڑپ کئے جا چکے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر کوئی غلطی دیانتداری سے ہوئی ہے تو اسے ٹھیک کیا جاسکتا ہے، اقوام عالم میں آج ہماری وہ حیثیت نہیں جو پاکستان کی ہونی چاہئے، پاکستان کی قوم ایک عظیم قوم ہے، فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو ملکر ملکی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
شہبازشریف نے کہا کہ لاکھوں لوگوں نے پاکستان کے قیام کیلئے جانیں قربان کیں، ٹریک اینڈ ٹریس کا جو سسٹم شروع کیا گیا ہے وہ بہترین ہے، ٹریک اینڈ ٹریس جیسے سسٹم لگانا قوم کی خدمت ہے ایسے ملک چلتے ہیں، ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب ملکر پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام دلوائیں گے، ٹیکس چوری کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے، 24 کھرب روپے کھائے جارہے ہیں اور صرف 9 ارب روپے خزانے میں جمع ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ قابل افسروں کو معقول تنخواہیں دی جائیں گی، محنت کریں گے تو ہندوستان کیا ہندوستان کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے، بھرپور لگن سے کام کریں گے تو ہم بہت آگے جائیں گے، باتوں سے کچھ نہیں ہوگا ہمیں عملی میدان میں اقدامات کرنا ہوں گے۔
شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا، ہمیں پاکستان کی تقدیر بدلنے کا فیصلہ کرنا ہوگا، غلطیاں ہر جگہ سے ہوں گی لیکن انہیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، خطا کار شخص ہوں لیکن گورننس میں ہمیشہ کوشش کی کہ قوم کی خدمت کروں۔
Comments are closed.