اگر ترقی کا سفر جاری رہتا تو آج آئی ایم ایف کی ضرورت نہ ہوتی: نواز شریف

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے پارٹی رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، پارلیمانی کردار اور ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کو پُرامن اور ترقی یافتہ بنانے کی ضرورت ہے، خاص طور پر نوجوان نسل کو ایسے مواقع فراہم کیے جائیں جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ایک بار پھر اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہا ہے اور اس استحکام کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

“اگر ترقی کا سفر جاری رہتا تو آج آئی ایم ایف کی ضرورت نہ ہوتی”

نواز شریف نے اپنی سابقہ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر 2013 سے شروع ہونے والا ترقی کا سفر جاری رہتا تو آج پاکستان کو آئی ایم ایف یا بیرونی امداد کی ضرورت نہ ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کو عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنا چاہیے تاکہ ترقی اور خوشحالی کے اس سفر کو آگے بڑھایا جا سکے۔

“انتشار پھیلانے والے عناصر کو بے نقاب کیا جائے”

سابق وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ایسے عناصر کے عزائم کو بے نقاب کرنا چاہیے جو انتشار اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ نہ تو سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی سیاسی افہام و تفہیم سے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

پارلیمانی کارکردگی پر تبادلہ خیال

سینیٹر عرفان صدیقی نے نواز شریف کو سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ پارٹی رہنما مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دی کہ وہ مزید فعال ہو کر عوامی مسائل کے حل کے لیے کام کریں۔

Comments are closed.