بارسلونا: سپین میں پاکستانی سفارتخانے اور قونصلیٹ نے سانحہ بارسلونیتا میں جاں بحق پاکستانیوں کی میتیں وطن واپس بھجوانے کے حوالے سے عدم تعاون کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
قونصل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بارسلونیتا آتشزدگی کے باعث وفات پانے والے تین پاکستانیوں کی میتیں واپس بھجوانے کیلئے پاکستانی سفیرخیام اکبر، قونصل جنرل عمران چوہدری اور سفارتی عملہ مسلسل کوششیں کر رہا ہے، قونصل جنرل نے بیمار ہونے کے باوجود ہسپانوی حکام سے ٹیلی فون پر رابطے کیے۔
جاں بحق افراد کے عزیز و اقارب کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 14 اگست کو حادثے کے روز ہی قونصل خانے کی تین رکنی ٹیم جائے حادثہ پہنچی جس نے دو اسپتالوں میں زیرعلاج تین زخمی ہم وطنوں کی عیادت بھی کی۔ سانحے کے بعد سفیر اور سفارتی عملے کی جانب سے عدم تعاون کے الزام میں کوئی صداقت نہیں۔
اعلامیے کے مطابق سفیر خیام اکبر اور قونصل جنرل ہسپانوی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور تمام ضروری کارروائی جاری ہے تاہم سپین کے قانون کے مطابق میتوں کی وصولی اور وطن بھجوانے کے لئے شہریت کی تصدیق اور فنگر پرنٹ رپورٹ لازم ہیں جس کیلئے سفارتی عملے کی جانب سے نادرا کو لکھ دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نادرا کی فنگر پرنٹ رپورٹس ملنے میں دو ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے تاہم سفارت خانہ نے اپنی ذمہ داری پر مرحومین کے پاسپورٹس کی تصدیق کی تا کہ جسد خاکی جلد از جلد وطن واپس بھجوائیں جائیں اور ان کی تدفین ہو سکے۔
قونصل خانہ کے بیان میں جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت، بلندی درجات کیلئے دعا اور متاثرہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے اور واضح کیا گیا پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانہ ہم وطنوں کی مدد کے لئے کوشاں ہے۔
Comments are closed.