پائیدار امن اور عالمگیر سلامتی کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے ، چین

اقوام متحدہ (ما نیٹر نگ ڈیسک ) اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نےانسانی حقوق کونسل کے 48 ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے “گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو” کی وضاحت کی اور عالمی ترقی کے لیے ایک ہم نصیب سماج کے قیام پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی تمام مسائل کو حل کرنے کی بنیادی کلید ہے۔ چھن شو نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ ترقی کو ترجیح دیں ، عملی ، جامع ، عوامی اور جدت پر مبنی انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی پر عمل کریں۔ صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی رواں سال کی عام بحث میں “گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو” پیش کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کو تیز کیا جائے ، مضبوط ، سبز اور صحت مند عالمی ترقی کو فروغ دیا جائے اور عالمی ترقی کے لیے ہم نصیب سماج تشکیل دیا جائے۔ چین اس اقدام کو فروغ دینے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ بین الاقوامی ترقی کے مقصد کو آگے بڑھانے میں مدد ملے اور تمام ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچے۔
چھن شو نے واضح کیا کہ امن اور سلامتی انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔ پائیدار امن کے حصول ، انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے ، تمام ممالک کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے ، ہر ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے ، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر کاربند رہنا چاہیے اور بالادستی سے گریز کرنا چاہیے۔ ” جمہوریت” اور “انسانی حقوق”کے بینر تلے فوجی مداخلت کو ترک کرنا چاہیے۔ پائیدار امن اور عالمگیر سلامتی کی حامل دنیا میں عوام کے انسانی حقوق کو مکمل طور پر یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ روایتی اور غیر روایتی سلامتی خطرات کا ہم آہنگی سے جواب دیا جائے اور بحرانوں کی بنیادی وجوہات کا خاتمہ کیا جائے۔

Comments are closed.