سپین میں خواتین ڈیلیوری رائڈرز کو جنسی ہراسانی کا سامنا

سپین میں فوڈ ڈیلیوری کمپنیوں میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات پیش آنے کا انکشاف ہواہے۔ کاروباری یونین سی سی اواو کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ رائیڈرز کمپنیوں میں کام کرنے والی خواتین کو جنسی ہراسانی کا سامنا ہے۔

اے سی این نیوز کے مطابق آنا نامی خاتون اس کمپنی میں 6 سال تک کام کرتی رہیں انھوں نے بتایا کہ متعدد مواقع پر ان کو ایسے واقعات اور آفرز کا سامنا رہاہے۔ متعدد مواقع پر وہ اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرتیں تھیں۔ ورکرز نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ جب ان کی جانب سے انکار کیا جاتا تو اس صورت میں آرڈر کرنے والے آرڈر وصولی سے انکار کے ساتھ پیمنٹ ادا کرنے سے بھی انکار کرتے۔ کئی بار گاہک صرف انڈر وئیر میں آپ کا استقبال کرتا جو کہ نہایت ہی نامناسب ہوتاہے۔

جبکہ فوڈ ڈیلیوری کمپنی کا موقف ہے اس حوالے سے ان کی پالیسی بہت سخت ہے۔ تاہم ورکرز کے انکار پر صارف ان کے بارے منفی کمنٹ کرتا جس کے باعث ورکر کئی دن تک کام کرنے سے قاصر رہتا۔پولیس کے مطابق ان کو ایسی کوئی بھی شکایت موصول نہیں ہوئی اگر شکایت موصول ہوتی تو یقینی طور پر قانون کے مطابق کاروائی کی جاتی ۔

Comments are closed.