لیبیا میں9 سال بعد خانہ جنگی ختم۔۔۔ملک کی دو مخالف حکومتوں کا جنگ بندی کا اعلان

طرابلس: لیبیا میں 9 سالہ خانہ جنگی کے بعد دو حریف حکومتوں نے ملک بھر میں فوری طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

لیبیا میں دو مخالف حکومتیں قائم ہیں ایک دارالحکومت طرابلس میں اقوام متحدہ اور ترکی کی حمایت یافتہ حکومت جب کہ دوسری مشرقی لیبیا میں قائم ہے جسے فرانس، روس، مصر اور متحدہ عرب امارات کی حمایت حاصل ہے۔ ان دونوں حریف حکومت نے 9 سال بعد جنگ بندی کے اعلان کیے ہیں۔

جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی حمایت سے چلنے والی حکومت کے سربراہ فیاض السراج نے سیرت شہر پر قبضے کیلئے جاری لڑائی ختم کر کے فوجیں نکالنے کا مطالبہ کیاجب کہ ایک علیحدہ بیان میں مشرقی لیبیا کے ایوان نمائندے کے صدر اگوئلا صالح نے بھی جنگ بندی کی خواہش کا اظہار کیا۔

لیبیا کی دونوں حریف حکومتوں نے رواں برس کے آغاز پر لیبیا کے تیل پر عالمی پابندی کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ طرابلس میں قائم حکومت آئندہ برس مارچ میں پارلیمانی اورصدارتی انتخابات کرانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ لیبیا 2011 میں اس وقت افراتفری اور خانہ جنگی کا شکار ہوا جب نیٹو کے حمایت یافتہ باغیوں نے معمر قذافی کو اقتدار سے الگ کر کے روپوش ہونے پر مجبور کر دیا اور بعد میں باغی جنگجوؤں نے انہیں ڈھونڈ کر قتل کر دیا تھا۔

اقوام متحدہ کے مشن نے لیبیا کی دونوں حکومتوں کی جانب سے جنگ بندی اور قیام امن کے اعلان کا خیرمقدم اور تمام غیرملکی افواج کو ملک سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اقوام متحدہ مشن کی قائم مقام سربراہ اسٹیفنی ولیمز نے کہا “ان دو اقدامات سے لیبیا کے دیرینہ بحران کے پرامن سیاسی حل کی امید پیدا ہوئی ہے، یہ ایسا حل ہے جو لیبیا کے عوام کو امن اور وقار کے ساتھ رہنے کی خواہش کی تصدیق کرے گا۔”

Comments are closed.