شدائے جموں و کشمیر کا مقدس لہو رائیگاں نہیں جائے گا،سیدصلاح الدین

حق حق ہے اور باطل باطل، حق کبھی ناکام نہیں ہوتا۔تحریک آزادی کشمیر حق و انصاف پر مبنی جدوجہد ہے ‘ ضرور کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔شہدائے جموں و کشمیر کا مقدس لہو ضائع نہیں ہوگا۔ اِن خیالات کا اظہار امیر حزب المجاہدین و چیئرمین متحدہ جہاد کونسل سیّد صلاح الدین احمد نے حزب آپریشنل چیف عبدالرشید شاردار المعروف غازی شہاب الدینؒ، ریاض احمد نائیکو عرف محمد بن قاسمؒ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹؒ، ضلع کمانڈر صدام پڈرؒ، کمانڈر محمد اشرف خانؒ اور دیگر شہدائے آزادی کی یاد میں بلائی گئی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ اُنھوں نے عبدالرشید شاردار المعروف غازی شہاب الدین ؒ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالم دین ہونے کیساتھ ساتھ عسکری امور کے ماہر اور روحانی دُنیا کے بھی شہسوار تھے۔ 6 مئی 2004ء میں اسلام دشمنوں اور تحریک دشمنوں کے ہاتھوں شہادت سے سرفراز ہوکر حقیقی کامیابی سے ہمکنار ہوگئے۔

 سیّد صلاح الدین احمد نے اپنے خطاب میں چیف آپریشنل کمانڈر ریاض احمد نائیکوؒ اور اُن کے ساتھی عادل احمدؒ جو 2020 میں آج ہی کے دن قابض بھارتی افواج کیساتھ جاری رہنے والی طویل جھڑپ میں مرتبہ شہادت پر فائز ہوئے کو بھی شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہادت سے قبل ریاض احمد نائیکوؒ پورے 9 برسوس تک قابض بھارتی افواج کے خلاف برسر پیکار رہے۔ 33 برس کی عمر میں بندوق اٹھانے سے قبل ریاضی کے استاد تھے۔امیر حزب نے ضلع کمانڈر شوپیان۔شہید صدام پڈرؒ، شہید بلال مولوی ،شہید توصیف احمد ، شہید عادل احمد ملک اور کشمیر یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹؒ جنہوں نے 6 مئی 2018ء میں دھرتی کی آزادی اور غلبہ اسلام کیلئے اپنا مقدس لہو نچھاور کیا، اِس معرکہ حق و باطل میں 6 نوجوان بھی بھارتی فائرنگ میں شہید ہوئے تھے۔

 سیّد صلاح الدین احمد نے آج ہی کے دن 6 مئی 2022ء اور 2013ء سے سرگرم کمانڈر محمد اشرف خان المعروف منصورالحق، محمد روشن ضمیر تانترےؒ اور محمد رفیق درنگےؒ کو بھی عقیدت کے پھول نچھاور کیے ہیں۔ حزب سربراہ نے کہا یہ مجاہدین اسلام کے شیدائی اور سچے عاشق رسول ﷺ تھے۔ اسلام کی سربلندی اور ریاست جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے انتہائی صبر آزما جدوجہد کرتے رہے۔ تقریب کے آخر میں تحریک آزادی کشمیر کے جملہ شہداء کی بلندی درجات کیلئے دُعا کرتے ہوئے اِس عزم کو دہرایا گیا کہ حصولِ مقصد تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی

Comments are closed.