پولیس اسٹیشن پر حملہ اور اہلکاروں کی مارپیٹ،خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج

ضلع گجرات کی تحصیل کھاریاں میں پولیس اور خواجہ سراؤں کے درمیان لڑائی کے بعد اتوار کی رات گئے مبینہ طور پر بدسلوکی کرنے والے دو پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں معطل کردیا گیا ہے۔

پولیس نے تھانے پر حملہ کر کے پتھراؤ کرنے اور پولیس اہلکاروں کی مارپیٹ کرنے والے 27 خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین خواجہ سرا گرفتار کر لیے ہیں۔

کھاریاں میں پولیس اور خواجہ سراؤں کے درمیان تنازع کا آغاز دو پولیس اہلکاروں کی طرف سے ایک خواجہ سرا کے ساتھ مبینہ بدسلوکی سے شروع ہوا جو کہ بعد ازاں بڑے تنازع کی شکل اختیار کر گیا۔

حرا سجاد نامی ایک خواجہ سرا کی مدعیت میں تھانہ صدر کھاریاں میں دو پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ کانسٹیبل عمر بلال اور اس کے ساتھی پولیس اہلکار نے اسے ریلوے پھاٹک کے قریب زبردستی روکا اور حبسِ بیجا میں رکھ کر ہراساں کیا۔

گجرات پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں اہلکار ملازمت سے معطل کر دیے گئے ہیں اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

خواجہ سرا حرا سجاد نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے اس کے ساتھ دست درازی کی کوشش کی تھی جس پر میں نے انہیں روکا تو انہوں نے مجھے تھپڑ مار دیا۔ میرا پیشہ بیوٹیشن ہے۔ لیکن وہ مجھے کسی اور کام کے لیے زور دے رہے تھے جو کہ میں نہیں کر سکتی تھی۔

آئی جی پنجاب نے خواجہ سراؤں کے احتجاج کا نوٹس لیا جس پر گجرات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید اسد مظفر نے دونوں پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

پولیس کی طرف سے ایس ایچ او صدر کھاریاں بلال شاہ نے خواجہ سراؤں سے مذاکرات کیے اور یقین دلایا کہ واقعے کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی ہو گی۔

خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ انہیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہو گا جس پر انہوں نے رات گئے اپنا احتجاج ختم کردیا اور دوسرے شہروں سے آنے والے خواجہ سرا بھی واپس اپنے شہروں کو لوٹ گئے۔

خواجہ سراؤں کے منتشر ہونے کے بعد پولیس نے رات گئے خواجہ سراؤں کے خلاف بھی قانونی کارروائی شروع کردی اور تھانے پر حملہ کرنے، تھانے میں گھس کر پولیس اہلکاروں کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے 27 خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں سات خواجہ سرا نامزد جب کہ 20 نامعلوم خواجہ سرا شامل ہیں۔

مقدمے میں سرکاری عمارت میں توڑ پھوڑ، اسلحہ چھیننے، تھانے پر پتھراؤ کرنے، دو پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنانے، پولیس اہلکار سے موبائل چھننے، حبس بیجا میں رکھنے اور سڑک بلاک کرنے کی دفعات بھی شامل ہیں۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.