رواں سال کے آغاز سے شروع ہونے والی وباء تیزی سے پھیل رہی ہے اس وقت دنیا بھر میں اب تک 4 کروڑ 81لاکھ 7ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور ان میں سے 12 لاکھ 25 ہزار 463 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔سب سے زیادہ 94 لاکھ 86 ہزار 677 سے زائد افراد امریکا میں وائرس کا شکار ہوئے جبکہ اب تک وہاں 2 لاکھ 33ہزار 730 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں جو دنیا بھر میں کسی بھی جگہ مرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکا میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 86 ہزار سے زائد نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن کا نفاذ اور عوام نے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو آنے والے دنوں میں صورتحال پھر قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کیسز میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 7 دنوں کے دوران ہر روز اوسطاً 86ہزار 352 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اموات کے تناسب میں میں بھی 15 فیصد اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں اسی دورانیے میں روزانہ اوسطاً 846 اموات ہوئیں۔
برطانیہ میں میں وائرس کے کیسز بڑھنے کے ساتھ ہی نئی پابندیوں کا اطلاق کردیا گیا ہے اور 5 کروڑ 60 لاکھ افراد کے لیے نئے لاک ڈاؤن کا نفاذ کردیا گیا ۔وزیر اعظم بورس جانسن نے ہسپتال سے مستقل جاری کی گئی وارننگز اور 6 ماہ بعد اموات کی تیزی سے بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے انگلینڈ بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے ۔
دوسری جانب یورپ میں ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور انہیں وائرس کی اس دوسری لہر سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔اٹلی کے وزیر اعظم گوئسیپ کونٹے ملک بھر میں نئی پابندیوں کا اعلان کیایے۔ جس کے بعد ملک کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے زیادہ وائرس والے علاقوں میں جانے پابندی لگا دی گئی ہے اور ریسٹورنٹس بند کردئیے گئے ہیں۔ دوسرے علاقوں میں بندشوں کے ساتھ رات کا کرفیو نافذکردیاگیاہے۔
یورپی ملک بیلجیئم میں انتہائی تیزی سے وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے سخت لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے اور پولیس خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے عائد کر رہی ہے۔
فرانس حکومت نے بھی ملک میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کردیا ہے۔مارکیٹوں کے ساتھ ساتھ لائبریری اور تفریحی مقامات ایک خاص وقت کے بعد بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے اور ماسک نہ پہننے پر بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں۔
سپین حکومت نے بھی ملک بھر میں رات کا کرفیو نافذ کردیاہے۔ ملک کی صوبائی حکومتوں کی جانب سے ایمرجنسی لاک ڈاون کی درخواستیں وفاقی حکومت کو دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ پولینڈ، ناروے جرمنی، یونان میں وائرس کے پھیلاو کے بعد نئی پابندیوں کا اعلان کیاگیایے۔
گزشتہ روزروس میں 20ہزار نئے کیسز اور 389 اموات کے بعد حکومت پر پابندیوں کے نفاذ کے لیے اپوزیشن کی جانب سے دباؤ بڑھ رہا ہے لیکن صدر ولادمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
Comments are closed.