جنگ بندی کے لیے حماس کی نظرِ ثانی تجویز پیش، نئی تجویز میں خلا پر ہو سکتا ہے:وائٹ ہاؤس

فلسطینی تنظیم حماس نے اسرائیل کے اعتراض کے بعد غزہ جنگ بندی سے متعلق نظرِ ثانی شدہ تجویز پیش کر دی ہے جس کے بعد امریکہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے پُر امید ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق اسرائیل، حماس، امریکہ، مصر اور قطر کے وفود نے منگل کو قاہرہ میں غزہ جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کیے ۔ مذاکرات کا یہ سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔

حماس نے تین مراحل میں غزہ جنگ بندی کی تجویز قبول کی تھی جسے اسرائیل نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ تجاویز میں بہت نرمی ہے۔

واضح رہے کہ مصر کے شہر قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات میں امریکہ، مصر اور قطر ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی کے مطابق حماس نے نظرِ ثانی شدہ تجویز پیش کی ہے اور نئی تجویز میں خلا کو پر کیا جا سکتا ہے۔

البتہ جان کربی نے یہ نہیں بتایا کہ حماس کی نظرِ ثانی تجویز میں کیا بات شامل ہے اور انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس معاملے پر بات کرنے سے بھی گریز کیا۔

واضح رہے کہ حماس نے پیر کو مصر اور قطر کی جانب سے پیش کردہ تین مرحلوں میں جنگ بندی کی پیش کش کو قبول کیا تھا۔

جنگ بندی تجاویز کے تحت پہلے مرحلے میں چند یرغمالوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، دوسرے مرحلے میں امدادی سامان کی فراہمی اور اسرائیلی فورسز کا غزہ سے انخلا اور تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیرِ نو کے پانچ سالہ منصوبے کا آغاز شامل تھا۔

اسرائیل کی جانب سے مذکورہ تجاویز کو مسترد کیے جانے اور مصر کی سرحد سے متصل رفح کراسنگ پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے بعد غزہ جنگ بندی مذاکرات غیر یقینی کا شکار ہو گئے تھے۔

البتہ امریکہ پر امید ہے کہ بدھ کو فریقین کے درمیان مذاکرات کے دوران کوئی حل نکل آئے گا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.